21 November, 2024


دارالاِفتاء


Asalamulaykum Kya farmate hai aulma e kiram aur Muftiyane kiram is masle mai ke aurat silver or gold ke alawa metal ya kisi aur tarah ka jewrat pahan sakti hai aur isme namaz jaiz hai ya nahi bara e karam jawab irshad farmaya Allah aapke darjat bulnd farmaye Ameen

فتاویٰ # 168

kya Aurat Apne Pairo ke baal saaf kar sakti hai is baare mein sariat kya karti hai

فتاویٰ # 437

Assalamu Alaikum Wa Rahmatullah kya Aurat marketing kar sakti hai Jab ki wo Ajnabi Mard Se Hum Kalam bhi hoti hai aur aaj ke Zamane Mein aurto ka marketing karna bilkul aam ho chuka hai Shariate mutahhara is baare mein kya hukm Nafiz karti hai

فتاویٰ # 487

عورت کے لیے حیض ونفاس کی حالت میں نماز کا حکم معافی کا ہے اگر چہ اس عبادت کی سب سے زیادہ اہمیت ہے اور رمضان کے روزہ کی قضا رکھنے کا حکم ہے ۔ سمجھائیے، تحریر فرمائیے۔

فتاویٰ # 1348

ہندہ حائض ہے، ہندہ حیض کی حالت میں طہارت حاصل کرنے سے قبل شب برات کے موقع پر یا کسی اور موقع پر فاتحہ کے لیے حلوہ یا اور کوئی دیگر چیز جس پر فاتحہ دلائی جا سکے اپنے ہاتھوں سے بنا سکتی ہے یا نہیں۔ زید کہتا ہے کہ ہندہ حیض کی حالت میں نیازو فاتحہ کے لیے کوئی چیز نہیں بنا سکتی جب تک کہ حیض کی مدت پوری کر کے طہارت حاصل نہ کرے ۔ بکر کا کہنا ہے کہ حیض کی حالت میں اپنی اوپری صاف صفائی کر کے فاتحہ کےلیے کچھ بھی بنا سکتی ہے۔ اور حائض ہندہ کی بنائی ہوئی چیز پر بلا کراہت فاتحہ پڑھنا جائز ہے۔ اس سلسلے میں بکر اپنے قول کی پختگی کے لیے دلیل پیش کرتے ہوئے کہتا ہے کہ صحیح مسلم میں ام المومنین صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ حضور نے مجھ سے فرمایا کہ ہاتھ بڑھا کر مسجد سے مصلے اٹھا دینا۔ عرض کی میں حائض ہوں۔ فرمایا تیرا حیض تیرے ہاتھوں میں نہیں۔ دوسری دلیل دیتے ہوئے بکر کہتا ہے کہ جزدان میں قران مجید ہو تو اس جزدان کے چھونے میں (حائض کے لیے) حرج نہیں۔ تیسری دلیل دیتے ہوئے بکر کہتا ہے: حیض والی عورت کے لیے حیض کے دنوں میں نمازیں معاف ہیں لیکن یہ بھی مسئلہ ہے کہ نماز کے وقت میں وضو کر کے اتنی دیر تک ذکر الٰہی ، درود شریف اور دیگر وظائف پڑھ لیا کرے جتنی دیر تک نماز پڑھا کرتی تھی کہ عادت رہے، مندرجہ بالا دلیلیں پیش کرتے ہوئے بکر کہتا ہے کہ حیض کی حالت میں جب مندرجہ بالا باتیں جائز ہیں تو ہندہ حیض کی حالت میں ہاتھوں کو دھوکر یا وضو کر کے نیاز وفاتحہ کےلیے کوئی بھی چیز بنا سکتی ہے اور حائض کی بنائی ہوئی چیز پر فاتحہ بلا کراہت جائز ہے مگر زید بکر کے خیال سے متفق نہیں ہے۔

فتاویٰ # 1349

اعلی حضرت مجدد دین وملت امام اہل سنت رضی اللہ تعالی عنہ کے فتاوی رضویہ سے چند حوالے ایک کتاب آئینہ بریلویت نام کی ہے جسے مولوی مستقیم قاسمی سلطان پوری نے لکھا ہے اس میں دیے گئے ہیں جس کو پڑھ کر کافی حیرانی وذہنی پریشانی ہوئی۔ اس لیے کہ ہماری سمجھ اتنی نہیں ہے کہ اعلی حضرت کے پیش کردہ ہر مسئلہ کو سمجھ لیں لہذا دو تین مسئلے اس کتاب کے مع حوالہ مندرجہ ذیل ہیں امید کہ آسان لفظوں کے ساتھ جواب دے کر مطمئن کریں گے۔ (۱) فتاوی رضویہ جلد اول ص:۴۵۶ کے حوالے سے مصنف کتاب ہذا نے لکھا ہے کہ اعلی حضرت نے یہ مسئلہ بیان کیا ہے کہ حائض ونفسا نے خون بند ہونے سے پہلے بغیر نیت کے غسل کیا یہ پانی بھی قابل وضو ہے یعنی حیض ونفاس والی عورت نے خون بند ہونے سے پہلے بغیر نیت کے غسل کیا اس کے دھوون سے وضو جائز ہے اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ حیض ونفاس والی کے غسل کے اس پانی سے وضو کیسے جائز ہے؟ (۲) کتاب ہذا کے مصنف نے فتاوی رضویہ جلد اول ص: ۵۶۳ کے حوالے سے یہ مسئلہ لکھا ہے کہ گائے ، بکری کسی پاک جانور کا بچہ پیدا ہوتے ہی اس تری کی حالت جو وقت پیدائش اس کے بدن پر ہوتی ہے کنویں یا لگن میں گرجائے اور زندہ نکل آئے پانی پاک رہے گا ۔ اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ بچے کے بدن پر وقت پیدائش جو تری لگی رہتی ہے کیا وہ پاک ہے نجس نہیں؟ اس سے پانی ناپاک نہ ہوگا؟ (۳) کتاب ہذا میں فتاوی رضویہ جلد اول ۵۷۶ کے حوالے سے یہ مسئلہ مذکور ہے ۔ بکری کا بچہ اسی وقت پیدا ہو کہ ابھی اس کا بدن رطوبت رحم سے گیلا ہے گود میں اٹھا کر نماز پڑھی کچھ حرج نہیں اور اگر پانی میں گرا پانی ناپاک نہ ہوگا کہ شرم گاہ کی رطوبت پاک ہے۔ اب سمجھنا یہ ہے کہ شرم گاہ کی رطوبت کیسے پاک ہے؟

فتاویٰ # 1350

ایک صاحب نے نماز کی اہمیت بیان کرتےہوئے کہا کہ ایک عورت جو زچگی کی حالت میں ہے اور نومولود بچہ کچھ ماں کے پیٹ سے باہر ہے اور کچھ بچہ ماں کے پیٹ میں ہے ایسی صورت میں بھی اس پر نماز فرض ہے کیا یہ درست ہے؟ جب کہ عورت کو زچگی کی حالت میں خون نفاس جاری رہتا ہے تو پھر اس عورت پر نماز کیسے فرض ہوئی ، معلوم کرائیں۔ یا ایسی عورت جو زچگی کی حالت میں ہو اس کی مثال دی جا سکتی ہے، ایسے وقت میں تو عورت کو نماز معاف ہے یا وہ قضا میں پڑھ سکتی ہے۔ یہ مسئلہ دلیل کی روشنی میں مجھے سمجھائیں تاکہ قطعی سکون حاصل ہو۔

فتاویٰ # 1351

اپنی بیوی کس حالت میں حرام ہوتی ہے، اور اگر کسی نے نادانی میں حیض کی حالت میں شہوت کیا ہو تو کیا حکم ہے؟

فتاویٰ # 1352

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved