7 October, 2024


دارالاِفتاء


birhi sigrate tambaco chaini khaini khane wale skakhs ke peeche namaz karahat k sath hogi ya bagair karahat k.kiyonke in logon k munh se badbu aati he.to kiya yeh us zumre me nahi aayga k pyaz wagaira badbu dar cheezein khakar masjid me na jana chahiye isse farishton ko takleef hoti he.

فتاویٰ # 30

بسم اللہ الرحمن الرحیم علمائے کرام و مفتیان دین کی بارگاہ میں عرض ہے کہ برائے کرم فقیر کو ان کتب کے برائے میں درکار معلومات سے آگاہ فرمائیں اور بارگاہ رب لم یزل سے نفع اخروی پائیں فتاوی افریقہ، عرفان شریعت اور احکام شریعت یہ تینوں کتابیں سیدی اعلی حضرت علیہ الرحمۃ کے نام سے معروف ومشہور ہیں دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا یہ کتب سیدی اعلی حضرت کی تحریر ہیں یا آپ کی دیگر کتب سے اخذ کر کے بنائی گئی ہیں ان میں سے ہر کتاب کی فقہی حیثیت کیاہے؟ کیا ان میں سے ہر کتاب میں موجود فتوی قابل عمل ومفتی بہ ہے؟ جس طرح فتاوی رضویہ شریف کا حوالہ دیا جاتا ہے کیا یہ بھی اس قابل ہیں؟ جس طرح اہل سنت کے دارالافتاء میں فتاوی رضویہ سے جواب نقل کیے جاتے ہیں کیا یہ کتب اس حیثیت کی ہیں؟ برائے کرم ہر کتاب کے بارے میں وضاحت فرمادیں اللہ تعالی علماوقائدین اہل سنت کا سایہ دراز فرمائے آمین محمد راشد علی قادری

فتاویٰ # 31

Assalamu Alaikum, Hazrat mere ek dost ne mujhse ye kaha hai ke Hazrat Imam Mehdi ko Alaihissalam nai kah sakte. Uska kahna hai ke kisi bhi sunni aalim ne abhi tak nahi kaha hai. Bara e Meharbani mere iss sawal par roshni daliye aur agar koi fatwa ho to saadir farmayen. Allah hafiz

فتاویٰ # 36

Assalamu Alaikum, Hazrat mere ek dost ne mujhse ye kaha hai ke Hazrat Imam Mehdi ko Alaihissalam nai kah sakte. Uska kahna hai ke kisi bhi sunni aalim ne abhi tak nahi kaha hai. Bara e Meharbani mere iss sawal par roshni daliye aur agar koi fatwa ho to saadir farmayen. Allah hafiz

فتاویٰ # 37

halal janwaro ki bat khana kaisa hai? 

فتاویٰ # 39

​السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ: کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسلہ میں کہ ایک مدرسہ کی جگہ کالونی کے کے چندے سے خریدی گئی. اور اسکی تعمیر صدقہ و خیرات اور قربانی کے چمڑوں سے کی گئی. اس میں بچھے دینی تعلیم حاصل کرتے رہے. نمازیں بھی ہوئیں ، جمعہ بھی ہوا - اب امام صاحب نے سب کچھ ختم کرکے اس مدرسہ کو اپنی ملکیت کر لیا اور کرایہ پر دے دیا اور کرایہ بھی خود کھاتے ہیں. اور جوان لڑکیوں کے ساتھ لوڈو بھی کھیلتے ہیں (جسکے ٤ با شرح گواہ موجود ہیں). ایسے شخص کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا اور جو نماز پڑھی گیں ہو گئی کیا وہ ہو گیں ؟ اور اس مدرسہ کا کیا حکم ہے جواب دیں ثواب پایں:

فتاویٰ # 54

اس مسئلہ میں علماے دین ومفتیان حضرات کیا فرماتے ہیں: ہندو بھٹ اور مسلمان ہو جاتا ہے تو وہ مذہب اسلام میں داخل ہوگیا۔ اب وہ اپنا نام عبد الرحمن رکھتاہے، وہ اپنی برادری بھٹ ہی لکھے گا کہ کسی مسلم برادری میں اپنے کو شامل کرے گا؟ کیوں کہ مذہب اسلام قبول کرنے کے بعد ہندو طریقہ سب کچھ چھوڑ نا پڑے گا۔ راج پوت، اہیر یا چمار وغیرہ اگر مذہب اسلام قبول کرتا ہے تو وہ اپنی پہلے کی برادری کا نام نہیں لکھتا ہے، وہ مسلم کی کسی برادری سے اپنا تعلق جوڑ لیتا ہے۔ تو اگر ہندو بھٹ مذہب اسلام قبول کرتا ہے تو مسلم کے کس برادری میں شامل ہوگا؟ المستفتی: محمد اسلم ، اعظم گڑھ یوپی

فتاویٰ # 58

اس مسئلہ میں علماے دین ومفتیان حضرات کیا فرماتے ہیں: ہندو بھٹ اور مسلمان ہو جاتا ہے تو وہ مذہب اسلام میں داخل ہوگیا۔ اب وہ اپنا نام عبد الرحمن رکھتاہے، وہ اپنی برادری بھٹ ہی لکھے گا کہ کسی مسلم برادری میں اپنے کو شامل کرے گا؟ کیوں کہ مذہب اسلام قبول کرنے کے بعد ہندو طریقہ سب کچھ چھوڑ نا پڑے گا۔ راج پوت، اہیر یا چمار وغیرہ اگر مذہب اسلام قبول کرتا ہے تو وہ اپنی پہلے کی برادری کا نام نہیں لکھتا ہے، وہ مسلم کی کسی برادری سے اپنا تعلق جوڑ لیتا ہے۔ تو اگر ہندو بھٹ مذہب اسلام قبول کرتا ہے تو مسلم کے کس برادری میں شامل ہوگا؟ المستفتی: محمد اسلم ، اعظم گڑھ یوپی

فتاویٰ # 58

امام اعظم کو ابو حنیفہ کیوں کہتے ہیں. جبکی انکی حنیفہ نام کی کوئی بیٹی نہیں تھی. صرف ایک بیٹا حضرت حمّد تھے... اور لوگ جو بیٹی کی کہانی بتاتے ہے صحیح ہے کی غلط... کیونکی مہینے خود کتاب سوانح امام اعظم صفہ ٥٩ پر پڑھا ہے کی. \"زیادہ تر اس بات کی طرف گئے ہیں کی آپکے ایک بیٹا تھا اور کوئی اولاد نہیں تھی.\" صفہ ٦٠ پر ہے اپ اپنے ساتھ کلام دوات رکھتے تھے اور اہل فارس دوات کو حنیفہ کہتے ہیں. سو آپ ابو حنیفہ ہے \" صحیح کیا ہے. رہنمائی کر دیں... اور بیٹی کی بس ایک ہی روایت ہے. جو مولانا ابو الوفا سے مروی ہے .. کتاب : سوانح امام اعظم ابو حنیفہ : مصنف : شاہ ابو الحسن زید فاروقی (فضل جامعہ ازھر)

فتاویٰ # 71

کیا فرماتےہیں علماےدین ؛ بنک(جو ہند گورنمنٹ کے تحت ہے) میں مینیجر ، کلرک،کیشیر کی ملا ز مت کرنا کیسا ہے؟؟ مکمل شرعی رہنماٰعی فرما ئیں ،عین نوازش ہوگی-

فتاویٰ # 85

فتاویٰ رضویہ: ٢٢/١٧٥، چوڑی دار پاجامہ پہننا منع ہے کہ وضع فاسقوں کی ہے۔ شیخ محقق عبدالحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ تعالٰی عنہ آداب اللباس میں فرماتے ہیں :سراویل کہ در عجم متعارف است کہ اگر زیر شتالنگ باشد یا دوسہ چین واقع شود بدعت وگناہ است ۱؎۔شلوار جو عجمی علاقوں میں مشہور ومعروف ہے اگر ٹخنوں سے نیچے ہو یا دو تین انچ (شکن) نیچے ہو تو بدعت اور گناہ ہے۔ فتاویٰ دیداریہ: ١/١١٧ لہنگا خاص طریقہ ہنود کا ہے، بے ضرورت اسکا پہننا مکروہ ہے ، فتاویٰ امجدیہ ٤/١٤٧ لہنگا خاص ہندوؤں کی وضع ہے، اور عورتوں کا ہنود و مسلمان ہونا لباس سے ہی ظاہر ہوتا ہے، مسلمان عورتوں کو لہنگا پہننا ہرگز نہ چاہیے، ------------- موجودہ دور میں ان لباس کا کیا حکم ہے. جبکی آج یہ خاص لباس فاسق نہیں ہے. اور مسلمان بھی ان لباسوں کو شادی میں دولہ دلہن کو پہناتے ہیں، اب کچھ کراہت باکی ہے یا نہیں، اور نہ یہ اب ہندوؤں کا شیار ہے، جیسے کی پینٹ شرٹ آج عام ہے ---

فتاویٰ # 91

kia farmate hai ulemaedeen is masale ke bare me ki ek masjid me namaze fajr se 45 minute pahle azan hooti hai.azan wa jamaat ke darmiyan taqriban 8 minute tak namaaz ke fazael aour targhibaat par mushtamil ek nazam parhi jati hai uske taqriban 20 mimutes baad jamaat qayam hoti hai. sawal ye hai ki aisa karna kaisa hai(note)jis din nazam parhi jati us din namaziyon ki tadad me khasa izafa ho jata hai

فتاویٰ # 160

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔کیا فرماتے ہیں حضرات علماء دین متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص ان کلمات طیبات (آمنت باللہ و ملائکتہ و کتبہ و رسلہ والیوم الآخر۔)کا ترجمہ یوں کرتا ہے۔ (آمنت باللہ)میں نے ایک بلا (میل کیٹ) مارا ، (و ملائکتہ)کیونکہ وہ ملائی(کریم) کھا گیا تھا، ( و کتبہ) پھر ایک کتا لیا، ( و رسلہ) اور اسے رسیوں سے باندھ دیا، ( والیوم الآخر) اور وہی اس کا آخری دن ہوا۔ ایسا ترجمہ ہنسی مذاق میں کرنا اور سنجیدگی سے کرنا کیسا ہے۔ دونوں کا حکم بیان کردیں۔ اللہ پاک آپ کو جزائے خیر عطاء فرمائے۔ آمین۔ افتخار احمد ولد مختار احمد خاں ساکن چک نمبر 74ج ب ٹھیکری والا تحصیل و ضلع فیصل آباد، پنجاب، پاکستان، رابطہ نمبر 0308-7022631۔

فتاویٰ # 176

Assalamu alaikum va rahmathullahi vabrakatuhu. Hazrat Mufti sahib Kya farmate hain ulama e deen o muftiyan e shr'e mateen beech is ms'alay me k zaid apne naam k sath "SHARIFF" likhta hai aur kahta hai k mere baap ghair e sayyad hain aur meri maa Sayyadani hai aur jis ki maa sayyidani aur baap ghair e sayyed ho tho aulad SHARIFF kahlayegi.aur ye riwaj un k aaba o ajdaad se chala araha hai. Kya zaid ka ye kahna durust hai ? Bayyinoo va tujaroo. Jazakallahu khairan fiddarain ahsan

فتاویٰ # 209

Assalamo alaikum hazrat mera sawal ye hai ke what sapp ya one line kisi pir se bayat ho sakte hain ya nahin qurano hadis ki raushni men jawab hawale ke sath ata farmaen karam hoga sail md farid alam razvi

فتاویٰ # 214

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسله میں ڈانکٹر A.p.j عبدالکلام مسلمان ہیں یا نہیں؟ زید کہتا ہے کے وہ مسلمان نہیں ہیں اسلئےکہ وندے ماترم بولتے تھے . اور بکر کہتا ہے کہ مسلمان ہیں اسلئے کہ اللّه نے اس جگہ پر جھوٹ بولنے کو جائز رکھا ہے جہاں جان جانے کا خوف ہو؟ بینوا توجروا المستفتی محمد اسلام الحق مرادآباد

فتاویٰ # 227

سلام ہمارے ہاں ایک ادارہ ہے جو کہ لوگوں کو قرضہ دیتا ہے ان کا طریقہ کار کچھ یوں ہے کہ جس آدمی یا عورت کو قرضہ لینا ہوتا ہے وہ ان ادارہ والوں سے ایک فارم وصول کرتا ہے جس کی 500روپیہ فیس دیتا ہے اور یہ قرضہ مسجد میں دیا جاتا ہے اور اس میں عورتیں اور مرد اکٹھے ہوکر مسجد میں ہی بلا پردہ قرضہ حاصل کرتے ہیں اور جب یہ قرضہ واپسی کرنا ہو تو اتنی ہی رقم وصول کی جاتی ہے جتنی کہ دی تھی لیکن ساتھ ہی اس کو کہا جاتا ہے کہ ادارے کی بہتری کے واسطے غلے میں کچھ نہ کچھ رقم ڈالو اب بندہ اگر نہ ڈالے تو بعض اوقات برا بھلا بھی کہا جاتا ہے۔ مہربانی فرماکر اس کا جواب عنایت کریں کہ یہ طریقہ کار قرضہ کا شرعی اعتبار سے درست ہے یا نہیں اور جو امام صاحب اس کام میں ملوث ہوں ان کی اقتداء میں نماز کا کیا حکم ہے؟ محمد عبد الرحمٰن خان فیصل آباد پاکستان

فتاویٰ # 229

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ اگر کوئی شخص اپنی بہن سے بد فعلی کر بیٹھے ایسے شحص کے لیے کیا حکم ہے۔

فتاویٰ # 266

kabar pr azaan denna kaisa hai kya ye bidat hai

فتاویٰ # 299

Assalamoalaikum warahmatullahi w barkatehu.badahu salaam arz yeh hai ki masroom khana kaisa hai jaiz hai ya najaiz agar jaiz hai to kis bina pe log aetraz bhi karte hain.huzur wala se guzarish hai ki iska jawab Quran o hadees se dekar shukriya ka mauqua enayat Karen .enayat hogi. Md saba Ahmad quadri

فتاویٰ # 309

Assalam alaikum mufti sb mera ek sawal hain;- aj jo dawat e islami ko lekar itkelaf chal raha hain hamare ulma e kiram main koi sunni kehta hain koi wahabi kehta hai sulehkulli kehta hai hum kam padhe likhe wale log confuse hain hum is tehrekh ko kya samjhe.. ap hamari rehnumai kare tafseel k sath khuda hafiz sarfaraz barkati callcutta 8100176796

فتاویٰ # 339

SLaam mera sawal ye hai ke masjido makbaro ya qabristaan wageerah mein kuen hote hai kya unme bosidah quraan wagerh daal sakte hai

فتاویٰ # 356

जिसका अकीका नहीं हुआ है, उसके शादी में दावते वलीमा हो सकता है या नहीं,हमारे यहां के ओलमा ने ऐसा करने से मना किया है

فتاویٰ # 386

مفتی صاحب قبلہ السلام علیکم زید نے اپنے مرحومہ بیوی کا مہر دین ادا نہیں کیا تو اب اس مہر دین کا حقدار کون ہوگا جبکہ مرحومہ کے کوئی بچےووالدین و بھائی بہن نہیں جواب ذرا جلدعنایت فرمائیں کرم ہوگا محمد اعجاز احمد بیگوسرائے بہار

فتاویٰ # 416

assalamu alaikum hazrat hamare shar me koi sunni masajid aur sunni aalime deen nahi hai..jis wajah se hum namaze tanha padte hai..sawal ye hai ke hum juma padne apne shar se 9km door jate hai aur kai bhai majbori ke binah par nahi bhi ja pate to kya hum juma ke jagah zohar ke jamat kar sakte hai?ku ke hamare shar me dono masajid me deobandi imam hai..

فتاویٰ # 430

کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ زید بٹ کی تجارت شروع کرنا چاہتا ہے جسے کتابی بٹ کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ اس تجارت کے فریقین میے مسلم و غیر مسلم دونوں شامل ہیں؟ بینو و توجرو

فتاویٰ # 434

Assalamualykum Kya kehte hen ulmai deen Men ek sarkari bank men nokri karta tha aur ab retire ho gaya hoon mujhe jo bhi raqam mili hai pf wagherah, us se haj kia ja sakta hai kya, jis bank men men nokar tha wo sarkari aur hindustan men hi tha. Shukriya MOHAMMAD JAMIL

فتاویٰ # 439

السلام علیکم آفتاب عالم انصاری پوسٹ پپرا ٹولہ اشوگواں تھانہ برگدواں بازار محراجگنج الف... عید کے دن عورتوں کو عیدگاہ جانا کیسا ہے ؟ ب...جو امام عورتوں کو عید گاہ جانے سے منع کرے اس امام کو برا بھلا کہنے والے کے لئے شریعت کا کیا حقم ہے ؟ ت... ہمارے یہاں تراویح کی نماز پڑھانے کے لئے حافظ مقرر کے جاتے ہیں اور عید کی نماز پڑھانے کے لئے عوام کی اپس میں اختلاف ہوتا ہے یہ اختلاف با رہا سال ہوتا ہے کچھ لوگ کہتے ہیں کی نماز حافظ جی پڑھاینگے اور کچھ لوگ کہتے ہیں کی مدرسہ کے مولانا نماز پڑھاینگے شریعت کی روشنی میں امام کا حقدار کون ہے حافظی یا مولانا صاحب قرآن و حدیث کی روشنی نیں تفصیل کے ساتھ جواب دیں مفتی محمّد نسیم مصباحی

فتاویٰ # 496

السلام علیکم و رحمت اللہ وبرکتہ کیا فرماتے ہیں اس مسئلہ میں مفتیان دیں کہ زید راج مستری ہے اس نے دوران کام مالک سے کہا کہ ایک گاڑی پتھر لگے گی اور ڈھائ ہزار روپیہ مانگ کر دوکان سے اس نے دو ہزار میں مال لا کر دے دیا اب جو پانچسو روپیہ بچا تو کیا زید اس کو مزدوری سمجھ کر اپنے پاس رکھ سکتا ہے یا وہ مالک کی ملکیت ہی میں ہے براۓکرم فوری جواب عطا فرما کر شکریہ کا موقع عنایت فرماۓ

فتاویٰ # 505

السلام علیکم ورحمتہ اللہ برکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دیں ومفتیان شرع متین ذیل کے مسئلہ میں کے خیذاب نما چیزوں سے بالوں کو سرخ کرنا یا داڑھی کو مثلا گودریز ،گانیر،کلرمینٹ،وغیرہ سے سرخ کرنا کیا سنت ہے اور اگر نہیں تو پھر اس کا کیا حکم ہے اس کے پیچھے نماز کا شرعی کیا حکم ہے برائے مہربانی قرآن و حدیث کی روشنی میں مدلل جواب دے کر شکریہ کا موقع دیں المستفتی محمد آزاد قادری کلکتوی

فتاویٰ # 510

زید بکر کا مقروض ہے ، مگر بکر عرصہ سے لاپتہ ہے اور یہاں بکر کا کوئی وارث نہیں۔ اب اس صورت میں زید بکر کے قرض سے کیسے سبک دوش ہو سکتا ہے؟ ازروے شرع جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع دیں۔

فتاویٰ # 1212

نوکری کے لیے ڈپازٹ رکھا گیا ہے، اگر ڈپازٹ نہ ہو تو ملازمت نہیں ملتی، اس وجہ سے ڈپازٹ رکھ کر سودلینا جائز ہے یا ناجائز اور سود لے کر غربا و مساکین میں تقسیم کر دینا جائز ہے یا نہیں؟

فتاویٰ # 1213

ایک شخص نے پانچ بیگہہ زمین ایک سو روپے میں دخلی رہن رکھی، ایک سو روپیہ کاشت کار کو دے دیا اور سرکاری لگان ایک روپیہ بیگہہ اس زمین کا ہے اپنے ذمہ لے لیا۔ کاشت کار کا کہنا ہے کہ تمہارے مبلغ ایک سو روپے ادا کر دوں گا اور زمین واپس لے لوں گا۔ اس صورت میں روپیہ دینے والے کو اس زمین کی پیداوار یا اس کا منافع کھانا شرعاً جائز ہے یا نہیں؟

فتاویٰ # 1228

ایک دوکان مبلغ پانچ سو روپیہ پر دس برس کے لیے لیا ہے، اس شرط پر کہ یہ دس برس میں روپیہ واپس کر دیں گے، اگر روپیہ نہ واپس کیا تو بیع سمجھی جائے، اور جب تک روپیہ واپس نہ ملے مرمت وغیرہ ذمہ ہندو کے ہے ، اور اقرار اس بات کا ہے کہ وہ دُکان چاہے خود رکھو یا کرایہ پر دو ، کرایہ دوکان مالک یا ہندو کو نہیں دیا جائے گا ، اس کرایہ کا حق دار روپیہ دینے والا ہوگا،دستاویز رجسٹری شدہ ہے۔

فتاویٰ # 1229

محمد حسن نے چند لوگوں کو جمع کر کے اپنے حقیقی چچاولی اللہ کو وصیت کیا کہ میرے بعد میرے مکانات کے مالک آپ ہیں ، میری بیوی اور بچوں کو مکانات سے کوئی تعلق نہیں، لیکن میری بیوی اور بچوں کی پرورش آپ کے ذمہ ہے ۔ چنانچہ محمد حسن کے انتقال کے بعد بموجب وصیت محمد حسن حاجی ولی اللہ مکانات پر قابض رہے اور محمد حسن کی بیوی اور بچوں کی پرورش کرتے رہے ، اور حاجی ولی اللہ کی ہی پرورش میں محمد حسن کی بیوی، دو لڑکے اور دو لڑکی کا انتقال ہوا،ایک لڑکی اب تک زندہ ہے جس کی شادی بھی حاجی ولی اللہ نے اپنے خرچ سے کردی ۔ لہذا اس صورت میں محمد حسن کی وصیت صحیح ہے اور مالک مکانات حاجی ولی اللہ ہیں یا وصیت صحیح نہیں اور مکانات محمد حسن کے ورثہ پر تقسیم کئے جائیں گے ۔ بینوا توجروا۔

فتاویٰ # 1230

ہندہ نے مرتے وقت اپنے والدین سے کہا کہ میرا پچیس روپیہ مہر ہے ۔ وہ مہر لے کر تین مسجدوں میں تقسیم کر دینا ۔ تو دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا ہندہ کے والدین مہر لے کر تینوں مسجدوں میں برابر تقسیم کر دیں یا کہ بذاتِ خود اپنے مصرف میں استعمال کریں یا شوہر کو دیں یا اس کے بچے کو ۔ فقط والسلام ۔ شرعی حیثیت سے جواب عنایت ہو۔

فتاویٰ # 1231

(۱). عید گاہ میں سقف پختہ کے متعلق زید کہتا ہے کہ اگر عید گاہ پر سقف ڈلوائی گئی تو وہ مسجد ہو جائے گی اور پھر اس میں صلوات خمسہ پڑھنا اور روشنی کرنا ضروری ہو جائے گا، کیوں کہ چھت پڑنے سے مسجد کا حکم ہو جاتا ہے۔ زید کا یہ کہنا صحیح ہے یا غلط؟ جواب مع حوالۂ کتب مرحمت فرمائیں۔ (۲). مسجد کی صحیح تعریف کیا ہے اور کیا بناے مسجد کے لیے نیت ہونا ضروری ہے، یا بغیر نیت کے بھی کسی مکان کو قبلہ رخ مثل مسجد کے بنایا تو وہ مسجد ہو جائے گا؟ (۳). عید گاہ میں اور مسجد میں کیا فرق ہے؟ بینوا توجروا۔

فتاویٰ # 1232

زید ساڑھے پانچ بسوا آراضی پرمدت سولہ سال سے غاصبانہ کاشت کرتا چلا آرہا ہے ، اور یہ ٓاراضی مسجد پر وقف ہے مگر اب تک زید نے نہ غلہ دیا ،نہ لگان ،اور اب زید بخوف آخر ت دینا چاہتا ہے ۔ لہٰذا ایسی صورت میں زید لگان دے یا غلہ اور دونوں چیزوں میں سے دے تو کس حساب سے؟ بینوا توجروا۔

فتاویٰ # 1233

کسی زمانہ میں زمین گورستان تھی، اب عرصہ سے دفن کا سلسلہ بند ہے، لہٰذا یسی صورت میں اس مقام پر مدرسے کی بنا ہو سکتی ہے۔ بالفرض قبر ظاہر ہو جائے تو اس کی کیا صورت کی جائے؟

فتاویٰ # 1234

زید کی معیشت کے چند تجارتی شعبہ ہیں جس میں کچھ دُکانیں افیون اور شراب کی ہیں جس کسب کو شریعتِ مطہرہ نے حرام فرمایا ہے اور کچھ دوسری دُکانیں اور تیل کی مِل وغیرہ ہیں جس کسب کو شریعتِ مطہرہ نے حلال فرمایا ہے۔ زید یہ چاہتا ہے کہ مسجد کا حوض یاکنواں اُس پیسے سے تعمیر کرائے جس کو شریعتِ مطہرہ نے حلال فرمایا ہے، اس سے اس کارِ خیر میں خرچ کرے ۔ بعض لوگ معترض ہیں کہ کسبِ حلال بھی ہے، حرام بھی ہے ۔ نہ معلوم وہ پیسہ جس سے حوض یا کنواں وغیرہ تعمیر کرانا چاہتا ہے ، وہ مخلوط ہے یا مخلوط نہیں تو ہو سکتا ہے کہ کسبِ حلال کی صورتیں بعد میں کسب حرام کی پونجی سے پیدا ہوئی ہوں اور دوسری دُکانیں یا مِل کھولا ہو، لہٰذا وہ روپے مشکوک ہیں۔ زید کی دلی خواہش ہے کہ کسبِ حلال سے یہ کارِ خیر اسی پیسے سے انجام دے تو اس کی کیا صورت ہو گی؟بینوا تو جروا۔

فتاویٰ # 1235

ایک زمین پرتی تھی جس کو زید نے سمجھا تھا کہ میری زمین ہے۔ اس زمین پر احاطہ یا مکان بنانے کے لیے اس نے ٹاؤن ایریا میں درخواست دی، وہ درخواست منظور ہو گئی۔ عمرونے اس کو جانچا کہ یہ زمین کس کی ہے تو وہ زمین دوسرے کی تھی۔ جس کی زمین تھی عمرونے اس سے خرید لیا۔ زید کو عمر وکے خریدنے کا پتہ چلا تو اس کے کئی روز کے بعد زید نے انھیں سے خریدا اور مسجد پر وقف کر دیا۔ اب علماے دین اس میں کیا فرماتے ہیں؟بینوا تو جروا۔

فتاویٰ # 1236

مسجد کے اندر فرش سے ملا ہوا ایک مسافر خانہ ہے جو برادری کی پنچایت میں اور کھانا کھلانے میں برابر مستعمل ہوتا تھا حتی کہ محلہ کے آدمیوں نے اس میں ثرید پکایا اور کھایا بھی تھا کبھی کوئی اعتراض نہیں ہوا ۔ کل کا واقعہ ہے کہ محلہ میں ایک شخص کے یہاں ختنہ کی تقریب تھی بسبب قلت جگہ اس نے اپنے مہمانوں کو بھی اسی مسافر خانہ مذکورمیں بٹھا کر کھانا کھلایا کھانا کھلانے کے دوران میں ایک شخص آیا ( جس کے خاندان کی بنوائی ہوئی مسجد ہے ) اور کہا کہ ہم اس میں کھانا نہیں کھلانے دیں گے ۔ اس نے دعوی کیا کہ مسجد ہمارے خاندان کی ہے اس پر ایک غیر خاندانی شخص نے کہا مرمت کے لیے تو کوئی نہیں آتا اتنا سن کر ایک دوسرے شخص نے کہا کہ آج تو مسافر خانہ میں ہمیں کھانا کھانے سے روکا جاتا ہے کل نماز جمعہ پڑھنے سے روک دیں گے اس لیے کہ ان کے خاندان کی بنوائی ہوئی مسجد ہے اس پر ایک تیسرے شخص نے کہا کہ جس کا جی چاہے وہ آئے اور جس کا جی چاہے نہ آئے یہ سن کر ایک چوتھے شخص نے کہا ہم لوگ اب مسجد میں نماز جمعہ پڑھیں گے اس پر بھی دوسرے خاندانی شخص نے کہا کہ اگر ہمیں پہلے سے معلوم ہوتا کہ اس مسافر خانہ میں آج کھانا کھلایا جائے گا تو میں ہرگز ہرگز کھانا کھلانے نہیں دیتا اس پر ایک غیر خاندانی شخص نے کہا کہ اس کے کچھ دن پہلے بھی انھوں نے ایک مرتبہ کہا تھا اگر فلاں شخص آئے گا اور نماز پڑھنا چاہے گا تو میں روک دوں گا اور اسے مسجد سے نکال دوں گا (ـ یہ اشارہ خاندانی شخص کی طرف تھا ) اس پر اس خاندان کے دوسرے شخص نے کہا کہ اگرمیں چاہوں تو ابھی لاکر ان سے اس مسجد میں نماز پڑھوا دوں اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ مذکورہ مسجد میں نماز جائز ہوگی کہ نہیں اگر نماز مسجد مذکور میں جائز ہے تو وہ اشخاص جو اس مسجد میں نماز جمعہ پڑھنا چاہتے ہیں تو ان کی نماز عند اللہ کیسی ہوگی؟ بینوا بالدلیل و توجروا عند اللہ ۔

فتاویٰ # 1237

مسجد کے در طاق رکھنا چاہیے یا جفت۔ اگر جفت ہوں تو اس مسجد میں نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟

فتاویٰ # 1238

جامع مسجد شہر اعظم گڑھ میں بجلی کے پنکھے کئی سال سے لگے ہوئے ہیں، جن کو وہاں کے اشخاص نے وقف کیا ہے ۔ حال ہی میں بجلی کا نیا انتظام ہو گیا ہے، جس کے سبب وہ پنکھے کام کے نہیں، اس لیے مصلیوں اور وقف کرنے والوں کی خواہش ہے کہ اس کو فروخت کر کے دوسرے پنکھے لائے جائیں۔ اس مسئلہ میں دریافت طلب امر یہ ہے کہ آیا موجودہ صورت میں مسجد کے وہ پنکھے فروخت کیے جا سکتے ہیں یا نہیں؟

فتاویٰ # 1239

ایک مسجد کا چندہ ہوا تھا، چندہ میں کچھ چنا ملا تھا۔ اب اس مسجد کا کام شروع ہو گیا، اس کی چھت کی باری آئی۔ مہتمم نے اعلان کیا کہ تمام محلوں کے لوگ آکر کام کریں۔ مسجد کی رقم سے چاے بنایا اور مذکورہ بالا چنا بھنا کر تقسیم کیا، اس غرض سے کہ مسجد کا پیسہ بچ جائے گا، کیوں کہ محلے کے لوگوں کو مزدوری کا پیسہ نہیں دینا پڑے گا۔ زید کہتا ہے کہ مسجد کی رقم سےکھانا کھلانا ناجائز ہے، بکر کہتا ہے کہ ہم نے کام کیا ہے اس سلسلے میں مزدوری نہیں لی ہے تو کوئی حرج نہیں۔ خالد کہتا ہے کہ تمہارے ثواب میں کمی ہوگی، محلے کے لوگوں کو ثواب ملے گا یا نہیں۔ زید کا قول صحیح ہے یا بکر کا۔ (۱). آیا مسجد کا چندہ جو لوگ وصول کرتے ہیں، ان کا کھانا مسجد کی رقم سے یعنی چاے پانی جائز ہے یا نہیں؟ (۲). آیا مدرسہ کا چندہ وصول کرنے والے مدرسہ کی رقم میں سے اسی دوران چاے پانی پیا تو درست ہے یا نہیں؟ بینوا بالکتاب توجروا یوم الحساب

فتاویٰ # 1240

ہمارے قصبہ میں ایک مسجد زمین دارو ں کی ہے جس کے متولی زمیں دار ہی ہیں ۔ کچھ غریب انصاری بھی اس میں نماز پڑھتے تھے جنھوں نے زمین داروں کے ظلم سے تنگ آکر اپنی مسجد علاحدہ بنا لی ۔ اس نئی مسجد کے متعلق سوال ہے ۔ واقعہ یہ ہے کہ مومن انصار زمیں داروں کے بازار میں کپڑے کی تجارت کرتے تھے ۔ کچھ عرصہ سے اس پر زمیں داروں نے ان پر بے جا سختیاں شروع کر دی تھیں اور ناقابلِ برداشت بازاری ٹیکس نافذ کیا تھا ، جس سے تنگ آکرانصاریوں نے زمیں داروں کا بازار چھوڑ دیا اور اپنا بازار علاحدہ قائم کر لیا ۔ اس سے زمین داروں کی آتشِ عناد بھڑک اٹھی۔ چناں چہ زمین داروں نے مع اپنے گروہ کے بندوق ، تلوار اور لاٹھیوں سے مسلح ہو کر انصاریوں کے بازار پر چڑھائی کی اور ان کو بندوقوں کا نشانہ بنایا اور تلواروں سے گھائل کیا ، جس سے پانچ انصاری شہید اور چودہ سخت مجروح ہوئے ۔ ایک زمین دار بھی مارا گیا ۔ خون کا بدلہ خون ہی ہوتا ہے ، اس لیے قانوناً اور انصافاً ان قاتلوں کو مراد آباد ججی سے سزاے موت ہوئی مگر الٰہ آباد اپیل میں اس انصاف کا خون کر دیا گیا اور ان قاتلوں کو بالکل آزاد چھوڑ دیا گیا ۔ قصبہ کے جن جن مسلمانوں نے مقتولین و مجروحین کی اعانت میں حصہ لیا تھا اور مقدمات کی پیروی کی تھی ان سے زمین داروں نے عداوت ٹھان لی اور ان کے درپئے آزار ہو گئے ۔ اسی زد میں امام مسجد زمین داران بھی آگئے ۔ ان پر سختیاں شروع کر دیں اور بلا وجہ شرعی امامت سے معزول کر دیا اور کہا کہ تمہارے پیچھے نماز جائز نہیں اور کہا کہ ہماری مسجد میں آؤگے تو خطرہ پاؤگے۔ ہم غربا زمیں داروں کا ظلم دیکھ ہی چکے تھے اور اب انھوں نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ۔ لہٰذا یہ خوف ہوا کہ اگر ان ظالموں نے مسجد ہی میں فتنہ برپا کیا تو خانۂ خدا کی بے حرمتی ہوگی اور ہماری جانیں بھی جائیں گی کیوں کہ زمین داروں کی مسجد کا ماحول بھی ایسا ہے کہ ہر طرف قرب و جوار میں زمین داروں ہی کے مکانات ہیں۔ ہمارے مکانات بہت فاصلے پر ہیں، لہٰذا ہم غریب مسلمانوں نے زمیں داروں کے اس ظلم کو دیکھ کر مجبوراً ان کی مسجد چھوڑ دی اور اپنے محلہ میں نماز با جماعت ادا کرنے لگے ۔ کئی مہینہ اسی طرح نماز ادا کرتے رہے ۔ اس کے بعد دو مسلمانوں نے اپنے ذاتی دو مکان خام جن کے وہ مع ان کی زمین کی تحتی کے قابض تھے مسجد کے لیے وقف کر دیا اور ان کو ہموار کرا کر نماز باجماعت ادا کرنے کی اجازت دے دی۔ مسلمانوں نے جاے موقوفہ پر پختہ فرش لگایا ،اوپر چھپر رکھا ، غسل خانہ و استنجا خانہ وغیرہ بنا لیا اور تقریباً دو سال سے اس مسجد میں مع اذان نماز با جماعت ادا ہوتی ہے ۔ اس مسجد کا زمین داروں کی مسجد سے کافی فاصلہ ہے ، نیز اس مسجد سے زمین داروں کی مسجد کے ویران ہونے کا کوئی خطرہ نہیں کیوں کہ اس سے متعلق اب بھی کافی مسلمان ہیں کہ اگر وہ سب نماز پڑھیں تو اس مسجد میں گنجائش بھی نہ رہے ۔ نیز اس مسجد پر کافی جائداد وقف ہے ، امام و موذن تنخواہ دار مقرر ہیں ، پنج گانہ اذان و نماز با جماعت ادا ہوتی ہے ۔ اس جدید مسجد میں بھی پانچوں وقت نماز با جماعت ادا ہوتی ہے اس سے متعلق بھی کافی مسلمان ہیں ، لہٰذا ایسی صورت میں امور ذیل دریافت طلب ہیں: (۱). یہ نئی مسجد غریب مسلمانوں کی جس کا فرش پختہ اور اوپر پھونس کا چھپر ہے ، جائز ہے یا نہیں اور اس میں نماز درست ہے یا نہیں؟ (۲). یہ نئی مسجد اپنی موجودہ تشکیل میں مسجد ہی کا حکم رکھتی ہے یا نہیں ؟ اس کا احترام واجب ہے یا نہیں؟ خدا نخواستہ اگر کوئی اس کی بے حرمتی کرے یا اس کو منہدم کرے تو مسلمانوں پر اس کی حفاظت ضروری ہے یا نہیں؟ (۳). مسلمانوں نے اپنے وہ خام مکان جن کے عملے اور زمین تحتی کے وہ پورے طور پر مالک و قابض تھے اس مسجد کے لیے وقف کر کے نماز با جماعت کی اجازت دے دی اور تقریباً دو سال سے برابر نماز با جماعت اور اذان ہو رہی ہے ۔ ان مسلمانوں کا یہ وقف صحیح اور تام ہے یا ناجائز اور ناقص ہے؟بینوا توجروا۔

فتاویٰ # 1241

ہمارے موضع میں چار ساڑھے چار ہزار مسلمانوں کی آبادی ہے اور تین مسجدیں ہیں لیکن ہمارے محلہ میں مسجد نہیں ہے۔ دوسرے محلہ کا فاصلہ تقریباً تین سو قدم ہے اور ہم لوگوں کو برسات کے موسم میں مسجد جانے میں سخت تکلیف ہوتی ہے، راستہ میں کیچڑ اور گندگی بے حد ہوتی ہے غرضےکہ راستہ بہت خراب ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے کپڑے خراب ہو جاتے ہیں اور اسی لیے کچھ آدمی نماز کو جاتے ہیں اور کچھ نہیں جاتے، سردی کے موسم میں بھی یہی حالت ہوتی ہے۔ لہٰذا ایسی صورت میں اپنے محلے میں مسجد تعمیر کرنے کا خیال آیا۔ ان تینوں مسجدوں کے گرد و نواح میں کافی مسلمان ہیں یعنی اس مسجد کی تعمیر سے سابق مسجدوں کے ویران ہونے کا بھی خطرہ نہیں ہے۔ ایسی صورت میں اب چوتھی مسجد اس محلہ میں تعمیر کرائی جائے یا نہیں؟ بینوا و توجروا۔

فتاویٰ # 1242

ایک جائداد کے شرکا دو بھائی زید و عمرو اور ایک بہن ہندہ ہیں۔ زید و عمرو نے اپنے حصوں کو اپنے نواسے پر ہبہ کر دیا ، بعدہٗ ہندہ نے اپنا حصہ ایک مسجد میں وقف کر دیا ۔ اب دریافت طلب یہ امر ہے کہ ہندہ کا حصہ موقوفہ کسی ایسی جائداد سے بدلا جا سکتا ہے یا نہیں جس سے مسجد کی آمدنی زیادہ ہو اور اس تبادلہ میں مسجد کا فائدہ ہو ۔بینوا تو جروا۔

فتاویٰ # 1243

زید نے کچھ زمین مسجد پر وقف کی ہے تو کیا اس زمین کو فروخت کر کے قیمت اس کی مسجد پر لگ سکتی ہے ، یا فروخت ہی نہیں ہو سکتی؟جو بھی صورت ہو بحوالۂ کتبِ احناف تحریر فرمائیں، بینوا توجروا۔

فتاویٰ # 1244

مجرم عورت کے متعلق جواب دیں جس کی مدد سے اس کی لڑکی زنا کی مرتکب ہوئی ، اب برادری کے لوگوں نے ان کا بائیکاٹ کردیا ہے ۔ ان کو شریک کس طرح کیا جاسکتا ہے کچھ کفارہ لگایا جائے گا۔؟

فتاویٰ # 1245

ایک شخص نے اپنی بہو کو بغیر نکاح کے رکھ لیا تھا ۔تقریباً آٹھ سال ہوئے اور اس کے بطن سے تین بچے بھی پیداہوئے۔ بالا مذکور مرد و زن کو اہل محلہ نے اپنی جماعت سے خارج کردیا تھا اور اب وہ مذکور شخص فوت کیا ،اب وہ عورت چاہتی ہے میں اپنی جماعت میں شامل ہو جاؤں۔ کیا اب اس کو جماعت مسلم میں شامل کیا جاسکتا ہے ؟

فتاویٰ # 1246

زید نے بیان کیا کہ میں نے رات میں اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ خالد نے ہندہ کے ساتھ زنا کیا اور اس میں کوئی شبہہ نہیں ہے ۔ میں یقین کے ساتھ کہتا ہوں کہ خالد نے ہندہ کے ساتھ ایسا کیا اور میں حلف لینے کو تیار ہوں۔ ہندہ اور خالد اس کے منکر ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم نے ایسا نہیں کیا ۔ خالد اور ہندہ حلف لینے کو تیار ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم قرآن ہاتھ میں لے کر کہنے کو تیار ہیں کہ ہم دونوں نے ایسا نہیں کیا، یہ ہم پر افترا ہے۔نیز عمرو کا بیان ہے کہ جس رات خالد اور ہندہ کے درمیان یہ واقعہ بیان کیا جاتا ہے ، اس رات میں پوری رات خالد میرے ساتھ رہا ۔ ہاں پوری رات میں بیس منٹ یا اس سے کچھ زیادہ ہم خالد سے جدا رہے ۔ اس بیس منٹ یا کچھ زیادہ کے متعلق تو میں کچھ نہیں کہہ سکتا کہ وہ کہاں گیا اور اس نے کیا کیا؟ جتنی مدت کہ وہ مجھ سے پوری رات میں جدا رہا یعنی ۲۰؍ منٹ یا کچھ زیادہ اس کے علاوہ ساری رات وہ میرے ساتھ رہا اور جب تک وہ میرے ساتھ رہا اتنی دیرخالد نے ہندہ کے ساتھ ایسا فعل نہیں کیا یعنی زنا نہیں کیا اور اس کو میں حلفیہ بیان کر سکتا ہوں۔ یہ بھی واضح رہے کہ زید و خالد و عمرو یہ تینوں داڑھی منڈے ہیں ۔ اب عرض یہ ہے کہ زید کے حلفیہ بیا ن سے خالد اور ہندہ پر زنا کا حکم ثابت ہوگا یا نہیں؟ اگر ثابت ہوگا تو کیوں؟خالد اور ہندہ اپنی صفائی میں حلف لینے کو تیار ہیں۔ اورخالد اور ہندہ کی طرف سے عمر و بھی ان کی صفائی میں حلفیہ بیان دینے کو تیار ہے ۔ اگر حلف ہی زنا کے جرم کی مثبت ہو تو یہی حلف زنا کے جرم کی نافی کیوں نہ ہوگی۔ بہر کیف جب کہ خالد اور ہندہ کے درمیان زنا کا جرم شرعاً ثابت ہو جائے تو ہندہ کا شوہر بکر، ہندہ سے توبہ لینے کے بعد ہندہ کو اپنے پاس رکھے یا طلاق دے دے۔ اگر رکھے تو زانیہ عورت کو کیسے رکھ سکتا ہے جب کہ اس کے زنا کا اعلان ہو چکا ہے اور بہت سے لوگ جانتے ہیں۔ اور اگر بکر ہندہ کو اپنے پاس رکھنا چاہے تو اس کی کیا صورت ہو سکتی ہے ؟ کیا ہندہ سے صرف اس جرم کی توبہ لی جائے یا اس کے ساتھ ہندہ کو کوئی اور بھی سزا دی جائے؟اجراے حدِشرعی کا زمانہ تو نہیں ہے۔ کیا بکر ہندہ کی طرف سے اس جرم کی تلافی میں توبہ کے علاوہ کسی قِسم کا کفارہ دے یا برادری کو کھانا کھلائے، ایسا کرنا ضروری ہے یا نہیں ؟ نیز یہ بھی بیان فرمایا جائے کہ جب کہ بکر ہندہ سے توبہ لینے کے بعد ہندہ کو اپنے پاس رکھ سکتا ہے تو ہندہ سے کتنے لوگوں کے روبرو توبہ کرائی جائے۔ نیز ہندہ سے توبۂ شرعی لینے کے بعد ہندہ اور بکر کے مکان پر کھانا وغیرہ کھا پی سکتے ہیں یا نہیں اور میل ملاپ کر سکتے ہیں یا نہیں؟ اور اگر ہندہ اس جرمِ زنا سے سچی توبہ کرے تو اس وقت بھی بکر ہندہ کو طلاق دے دے، تو کیا ایک مرتبہ زنا کا جرم انسان کو اس قابل بنا دیتا ہے کہ اس کو اپنے سے علاحدہ کر دیا جائے اور طلاق دے دی جائے؟ باوجودے کہ مجرم نے اس جرم سے سچی توبہ کر لی ہے، علاوہ بریں بکر ہندہ سے سچی توبہ لینے کے بعد اس کو طلاق دینے کا مستحق کب ہو سکتا ہے جب کہ پروردگار عالم نے تمام روے زمین پرطلاق سے زیادہ ناپسندیدہ چیز نہیں پیدا کی اور طلاق بلا وجہ شرعی اللہ اور اس کے رسول کو ناپسند ہے اور جو جرم کہ طلاق دینے کا باعث ہوتا ہے مجرم اس جرم سے ہمیشہ کے لیے سچی توبہ کرتا ہے اور کہتا ہے کہ اب میں کبھی ایسا کام نہیں کروں گا۔ جوحکم شرعی اس مسئلے میں ہو دلیل کے ساتھ بہ حوالۂ کتب ِمعتبرہ بیان فرمایا جائے، بہت سخت ضرورت ہے۔بینوا بالکتاب توجروا یوم الحساب۔

فتاویٰ # 1247

ہمارے گاؤں میں ایک ہندو ایک مسلمان کی لڑکی کو لے کر بھاگ گیا۔ کچھ دن کے بعد وہ آیا، لوگ غیر حکومت کی وجہ سے کچھ نہیں کہتے۔ اب اس سے کئی لڑکے ہو گئے اور سب لوگ اس کو کھلاتے ہیں اور اس کا چھوا ہوا کھاتے ہیں۔ نہ وہ کافر مسلمان ہوا ،نہ وہ لڑکی توبہ کر کے مسلمان ہوئی، کبھی کبھی وہ کافر جمعہ پڑھتا ہے ، تو اب بتائیے کہ اس کا کھانا یا کھلانا جائز ہے یا نہیں؟

فتاویٰ # 1248

زید نے اپنی سوتیلی ماں کے ساتھ زنا کیا، جس سے ایک لڑکی پیدا ہوئی۔ بستی کے مسلمانوں نے اس کو برادری سے جدا کر دیا۔ چند دنوں کے بعد چند مسلمانوں نے اس پر پانچ فقیر کفارہ لگا کر برادری میں شامل کر لیا ۔ زید نے اپنی سوتیلی ماں کے ساتھ تعلق بدستور جاری رکھا ہے ۔ زید کے باپ اور زید کی سوتیلی ماں کے لیے شریعت کا کیا حکم ہے؟ اور بستی کے جن مسلمانوں نے پانچ فقیر کفارہ لگا کر برادری میں شامل کر لیا ہے ان کے لیے شریعت کا کیا حکم ہے؟ یہ چند مسلمانوں کا فیصلہ از روے شریعت جائز ہے یا نہیں؟ اور اگر ناجائز ہے تو شریعت کا کیا حکم ہے؟

فتاویٰ # 1249

زید نے ایک شب عمر کے مکان پر قیام کیا۔ اس مکان میں زید اور عمر کے سوا کوئی دوسرا نہیں تھا۔ تو زید تنہا مکان میں سویا، عمر کی شیروانی کی جیب میں چالیس روپے جو اسی روز رکھے تھے موجود تھے۔ شیروانی اس مکان میں تھی۔ صبح کو عمر ایک فاتحہ میں چلا گیا، زید بعدِ طلوعِ آفتاب مکان کا قفل بند کر کے عمر کو کنجی دے کر چلا گیا، واپس آیا تو دیکھا تو جیب میں پچیس روپیہ تھا اور پندرہ غائب۔ عمر بھی سچا اور ایمان دار ہے، زید سے جب دریافت کرتا ہے تو وہ انکار کرتا ہے اور صفائی پیش کرتا ہے کہ اگر میں چراتا تو سب روپیہ چراتا۔ صورت مذکورہ میں زید کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے، کیوں کہ زید ایک مسجد کا امام بھی ہے۔ بعض لوگ زید کی اس سرقہ کی شہرت سے آپ کے پیچھے نماز نہیں پڑھتے۔ ازروے شرع جو حکم ہو مطلع کیا جائے۔

فتاویٰ # 1250

زید ایک غریب اور قرض دار آدمی ہے، زید کے پاس ایک بکرا ہے جسے بیچ کر وہ قرض ادا کرنا چاہتا ہے ۔لیکن اتفاقاً بکرا بیمار پڑگیا اور زید کی بیوی نے زید کی نادانستگی میں منت مان لی کہ اگر بکرا اچھا ہوگیاتو امسال اس بکرے کی قربانی کراؤں گی۔ بفضلہٖ تعالی بکرا اچھا ہوگیا ،ایک دن ز ید نے اپنی بیوی رضیہ سے بکرا بیچنے کے لیے مشورہ کیا تو رضیہ نے زید سے کہا کہ میں نے بکرے کی منت مان لی ہے امسال قربانی کراؤں گی، اب زید اپنی غریبی اور قرض کے باعث بکرا بیچنا چاہتا ہے، رضیہ منع کرتی ہے ۔ دریافت طلب یہ ہے کہ زید بکرا بیچ کر قرض ادا کرے یا قربانی کرے ؟بکرے کا گوشت زیداور رضیہ کھاسکتے ہیں یا نہیں؟

فتاویٰ # 1251

کسی پیر یاشہید یا ولی کے نام سے بکرانام زد کردیا گیا ، اس کے بعد اللہ کے نام سے ذبح کردیاگیا۔ آیا اس کا گوشت کھانا حلال ہوا یا حرام؟بہ فرمان شریعت مطلع فرمایا جائے۔اور مفسرین کا کیا اختلاف ہے اس پر اجماع ہوا ہے یا نہیں اور اگر ہوا تو کیا طے ہوا ہے ۔

فتاویٰ # 1252

لڑکی کی رخصتی اولین کے وقت وہاں اذان دینا کیسا ہے؟

فتاویٰ # 1464

جب لڑکا پیدا ہوتا ہے تو اس کے کان میں اذان دیا جاتا ہے اور جب لڑکی پیدا ہوتی ہے تو اذان نہیں دیا جاتا، دونوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟

فتاویٰ # 1473

اس امام کے بارے میں کیا حکم ہے جو مسجد کا نکاح نامہ ہوتے ہوۓ چوری چھپے اپنا نکاح نامہ بنوا کر نکاح پڑھتا ہو اور پکڑے جانے پر غلطی قبول بھی کرتا ہو ۔تو ایسے امام کا کیا حکم ہے جو مسجد کا حق ہی مارتا ہو ۔۔۔۔۔۔

فتاویٰ # 1668

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مندرجہ ذیل مسئلہ میں کہ زید نے خالد سے کہا کہ تو میرے لیے بینک سے سودی قرض لے کر مجھے سپرد کر دے، خالد نے زید کے کہنے پر بینک سے سودی قرض لینے کے لیے کاغذی کاروائی شروع کردی جس میں خالد کے ذاتی پیسے بھی خرچ ہوئے، آخرکار بینک سے سودی قرض کی رقم خالد کو حاصل ہو گئی پھر خالد قرض کی رقم لے کر زید کے پاس پہونچا اور رقم اس کے حوالے کرنا چاہی لیکن زید نے صرف آدھی رقم پر قبضہ کرلیا اور باقی آدھی رقم لینے سے انکار کردیا اور کاغذی کاروائی پر خرچ ہونے والی رقم دینے سے بھی انکار کردیا اور کہا کہ قرض کی آدھی رقم پر جو سود بنے گا صرف اس کی ہی ادائیگی کروں گا باقی رقم کے سود کی ادائیگی تمہارے ذمے، لہذا صورت مسئولہ میں زید اور خالد کے لیے حکم شرع کیا ہوگا؟۔ المستفتی : عبد اللّٰہ ساکن : کچھا،اتراکھنڈ، ہندوستان

فتاویٰ # 2058

السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے متعلق کہ زید جو کہ ابھی طالب علم ہے جو وقتاً فوقتاً درسگاہ میں حاضر ہو تا ہے اسکے علاوہ دوکان داری مکان داری میں مصروف رہتا ہے اور ابھی کسی بھی مسئلہ میں پختہ علم بھی نہیں رکھتا ہے یہاں تک کہ تجوید و قرات بھی صحیح نہیں ہے۔اتنی کمی کے باوجود بھی لو گوں کو مسائل بھی بتاتا ہے ایسے شخص کے متعلق شریعت کیاحکم عائد کرتی ہے قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں جلد سائل ۔محمد سمیر حی درآباد

فتاویٰ # 2093

السلام علیکم و رحمۃ اللہ برکاتہ کیا فرماتے علمائے دین مفتیان شرع اس مسئلے کے بارے میں دو ملکوں کے کرنسے ایک جنس ہے یا دو الگ الگ جنس اس بارے میں کامل رہنمائی فرمائے السائل عند المصطفی انعام علی

فتاویٰ # 2120

اسلام علیکم ورحمتہ اللہْ مسجد کے لۓ وقف شدہ زمین پر وضو خانہ،استنجا خانہ اور امام و مؤذن صاحبان کا حجرہ بنا سکتے ہیں ؟

فتاویٰ # 2135

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔ حضرت میرا سوال یہ ہے کہ آج کل کے نعت خواں حضرات محفلوں کانفرنسوں میں کہتے ہیں کہ وہی سبحان اللہ بولے گا جو حضور سے محبت کرتا ہے تو کیا جو حضرات سبحان اللہ نہ بولے تو کیا وہ حضور سے محبت نہیں کرتا ہے ؟

فتاویٰ # 2152

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین اور مفتیان شرع متین اس مسئلے کر بارے میں کہ زید ہر معاملے میں شریعت کی بات کر تا ہے اور اس پر چلنے کی کوشش بھی کرتا ہے لیکن ایک مرتبہ اس سے انتہائی غصے کی حالت خلافِ شرع فعل واقع ہوگیا جس پر وہ شرمندہ اور رب کی بارگاہ میں تائب بھی ہوا، ایسے میں بکر نے زید کو تنز کے طور پر کہا کہ اب کہاں گئی تمہاری شریعت زید، بکر کے مذکورہ جملے کے بارے میں کیا حکم شرع ہوگا۔۔ بینوا توجروا

فتاویٰ # 2334

میری خالہ نے مجھے بچپن میں رات میں غلطی سے دودھ پلایا اس کا حکم

فتاویٰ # 2349

بسم الله الرحمن الرحيم محترم و مكرم مفتیان کرام السلام عليكم و رحمة الله و بركاته. عرض يه هے كه صوبة مهاراشٹر کے ضلع سانگلی کے شہر سانگلی میں ایک قدیم عیدگاه هے جس کی جگہ ١٩٦٥ء میں خریدی گئی ہے. اس عیدگاہ کی جگہ کو بے مثال کمپاؤنڈ بنا کر اس کی حفاظت کا انتظام بھی کیا گیا ہے. اور سالها سال سے اس جگہ عیدین کی نماز ادا کی جا رہی ھے. لیکن اب عیدگاہ کے ٹرسٹیان نے عیدگاہ کی جگہ پر کچھ حصے میں نیچے کی جگہ کھلی رکھ کر اوپر والے حصے میں سانسکرتک سبهاگره یاشادی هال بنانے کا ارادہ کیا ہے جس میں نکاح جلسے سیاسی و غیر سیاسی پروگرامات و میٹینگیں ہوں گی اور اس کام کے لئے حکومت سے فنڈ بھی منظور کروایا هے . اور کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ جگہ سال میں صرف دو مرتبہ استعمال ہوتی ہے اس لیے یہاں سانسکرتک سبھا گرہ یا شادی ھال بنا کر جگہ کو استعمال میں لایا جا ئے تاکہ عام لوگوں کو اس سے فائدہ ہو سکے. اب دریافت طلب امر یه هے که کیا موقوفه عیدگاه کی جگه پر اس طرح کا مال بنانا جائز ہے؟ اور جو لوگ اس طرح کا کام کر رہے ہیں شریعت کی نگاہ میں وہ کیسے ہیں ؟ اور اس سلسلے میں شہر کے علماء وديندار طبقے کی کیا ذمه داری هی ؟ مفصل و مدلل جواب مرحمت فرما کر ممنون و مشکور فرمائیں فقط و السلام المستفتى حافظ نعمان مجاور، سانگلی .

فتاویٰ # 2536

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved