18 October, 2024


دارالاِفتاء


السلام علیکم ورحمۃاللہ تعالی وبرکاتہ بعد سلام عرض یہ ہیکہ حضرت ایک مسجد ہے جس کی چھت کے نیچے قبر ہے اور لوگ اس پر نماز پڑھتے ہیں یعنی چھت حائل ہے قبر اور نمازی کے درمیان تو کیا نماز پڑھنا درست ہوگا اور نماز ہو جاءیگی اور اب اس قبر کو ختم کرنا چاہتے ہیں کیا قبر ختم کرنا درست ہے؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں، کرم نوازی ہوگی ۔ فقط والسلام سائل:محمد توصیف رضا دارالعلوم اہل سنت ملا احمد جیون امیٹھی لکھنؤ 08/09/2021

فتاویٰ #986

بسم اللہ الرحمن الرحیم الجوابــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ہاں چھت پر نماز جائز و صحیح ہے قبر کو اس کی جگہ باقی رہنے دیں،چھت پر نماز نہ قبر پر نماز ہے نہ قبر کی طرف نماز اس لیے قبر سے فاصلے پر بنی ہوئی چھت پر نماز جائز و درست ہے۔علما نے لکھا ہے کہ کعبہ شریف کے پاس مطاف کے نیچے 70 انبیائے کرام علیہم الصلوات والسلام کی قبریں ہیں اس کی صورت یہی ہے کہ قبروں سے بلندی پر چھت بنی ہوئی ہے۔واللہ تعالٰی اعلم۔ محمد نظام الدین رضوی شب یکم صفر 1443ھ 8؍ستمبر 2021ء

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved