22 November, 2024


دارالاِفتاء


فتاویٰ رضویہ: ٢٢/١٧٥، چوڑی دار پاجامہ پہننا منع ہے کہ وضع فاسقوں کی ہے۔ شیخ محقق عبدالحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ تعالٰی عنہ آداب اللباس میں فرماتے ہیں :سراویل کہ در عجم متعارف است کہ اگر زیر شتالنگ باشد یا دوسہ چین واقع شود بدعت وگناہ است ۱؎۔شلوار جو عجمی علاقوں میں مشہور ومعروف ہے اگر ٹخنوں سے نیچے ہو یا دو تین انچ (شکن) نیچے ہو تو بدعت اور گناہ ہے۔ فتاویٰ دیداریہ: ١/١١٧ لہنگا خاص طریقہ ہنود کا ہے، بے ضرورت اسکا پہننا مکروہ ہے ، فتاویٰ امجدیہ ٤/١٤٧ لہنگا خاص ہندوؤں کی وضع ہے، اور عورتوں کا ہنود و مسلمان ہونا لباس سے ہی ظاہر ہوتا ہے، مسلمان عورتوں کو لہنگا پہننا ہرگز نہ چاہیے، ------------- موجودہ دور میں ان لباس کا کیا حکم ہے. جبکی آج یہ خاص لباس فاسق نہیں ہے. اور مسلمان بھی ان لباسوں کو شادی میں دولہ دلہن کو پہناتے ہیں، اب کچھ کراہت باکی ہے یا نہیں، اور نہ یہ اب ہندوؤں کا شیار ہے، جیسے کی پینٹ شرٹ آج عام ہے ---

فتاویٰ #91


Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved