جب زید وعمرو کے مابین مشترک ایک ہی نصاب ہے تو زکات، یا صدقۂ فطر، یا قربانی کسی پر واجب نہیں؛ اس لیے کہ یہ سب اس شخص پر واجب ہے جو پورے نصاب کا مالک ہو۔ الفتاوی الھندیۃ میں صدقۂ فطر کے بیان میں ہے: وھي واجبۃ علی الحر المسلم المالک لمقدار النصاب(الفتاوی الھندیۃ، ص: ۲۱۰، ج:۱،کتاب الزکاۃ، باب صدقۃ الفطر، دار الکتب العلمیۃ، بیروت۔)۔ اور صورت مسئولہ میں ان دونوں میں سے کوئی بھی مقدار نصاب کا مالک نہیں ؛ اس لیے ان میں سے کسی پر نہ زکات واجب ہے نہ صدقۂ فطر اور نہ قربانی ۔ واللہ تعالی اعلم ۔(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۷(فتاوی شارح بخاری)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org