8 September, 2024


دارالاِفتاء


حضور مخدومنا الکریم ! سلام وقدم بوسی!! امید کہ مزاج مقدس بخیر ہون گے ؟ عرض یہ ہے کہ قربانی کے جانوروں کی قربانی سے پہلے ان کی کھالیں فروخت کرنا شرعاً جائز ہے یا نہیں ؟ جب کہ اس وقت عامۃ الناس کا عمل قبل ذبح ہی بیع وشراء کاہے ،جو ایسا نہیں کرتے ان کی کھالیں پڑی رہ جاتی ہیں یا زبر دست خسارہ کے ساتھ نکلتی ہیں ،جواب باصواب سے تحریری طورپر آگاہ فرمائیں ۔ نیاز مند قاضی فضل رسول مصباحی

فتاویٰ #2375

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم الجوابـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ قربانی کی کھا لیں قبل ذبح بیچی نہیں جا تیں بلکہ صرف خریدو فروخت کا معا ہدہ ہو تا ہے۔ بیع ثو بعدذبح لین،دین اور تعا طی سے منعقد ہوتی ہےجو صحیح و درست ہے۔ بیع ایجاب و قبول سے منعقد ہوتی ہے یا تعاطی سے۔قبل ذبح دونوں نہیں۔ اور بعد ذبح تعاطی ہے ۔ اس لیئے قربانی سے پہلے صرف معا ہدہ ہے اور قربانی کے بعد بیع تعاطی۔واللہ تعالٰی اعلم کتبہ- -محمد نظام الدین الرضوی خادم الافتاء بالجامعہ الاشرفیہ مبارک فور ۱٦ذي الحجہ ١٤٤٤ھ / ۱۵ یولیو ۲۰۲۳ میلادی

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved