----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- آپ نے جتنے الزامات اس امام پر لگائے ہیں اس میں الزام نمبر ۳ کا مطلب میری سمجھ میں نہیں آیا کہ ’’فطرہ ومسجد کا روپیہ اپنے معرفت خرچ کرنے‘‘ کا کیا مطلب اور آپ کا الزام نمبر ۴ بھی صحیح نہیں کیوں کہ آپ نے یہ نہیں لکھا کہ اسے کس لیے بیچتا ہے اپنے لیے یا صدقہ کرنے کے لیے۔ بقیہ الزامات برصدق بیان اگر امام کے اندر موجود ہیں تو امام فاسق معلن ہوگیا اور فاسق کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ۔ تبیین الحقائق وغیرہ میں ہے: فی تقدیمہ للإمامۃ تعظیمہ وقد وجب إہانتہ شرعا۔ نیز غنیہ میں ہے: لو قدموا فاسقا یاثمون بناء علی أن کراہۃ تقدیمہ کراہۃ تحریم در مختار میں ہے: کل صلاۃ أدیت مع کراہۃ تحریم تجب إعادتہا۔ اس لیے ایسے امام کے پیچھے ہرگز نماز نہ پڑھیں اور جتنی پڑھی ہیں ان کا اعادہ کریں۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org