----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- (۱) -پہلی رکعت میں جہاں تک پڑھا دوسری رکعت میں اس کے بعد کی ایک آیت چھوڑ کر پڑھنا مکروہ ہے۔ ایسا ہرگز ہرگز نہیں چاہیے مگر نماز بلا کراہت ہوگئی۔[حاشیہ: حضرت کی مراد یہ ہے کہ وہ مکروہات تلاوت سے ہے اس لیے یہ فعل مکروہ ہوگا مگر مکروہات صلات سے نہیں ہے اس لیے نماز کراہت سے محفوظ رہے گی۔ مشاہدی] امام کو بد خلقی و درشتی سے جواب نہیں دینا چاہیے تھا، نرمی سے سمجھا دینا چاہیے تھا اور بالقصد ایسا ہر گز نہیں کرنا چاہیے۔ واللہ تعالی اعلم (۲) -قرآن مجید کلام الٰہی اور اللہ کی صفت ہے۔ اس لیے قرآن مجید حضور اقدس ﷺ سے افضل ہے۔ واللہ تعالی اعلم (۳) -کھلے وہابیوں کے لیے دعاے ہدایت فضول ہے۔ حدیث میں گستاخ رسول کے بارے میں وارد ہے: ثم لا یعودون۔ زید نے وہابیوں کو اپنا بھائی کہا اس سے توبہ کرے۔ گستاخ رسول کسی مسلمان کا بھائی نہیں ہو سکتا جو گستاخ رسول کو اپنا بھائی کہے وہ اپنے ایمان کی خبر لے۔ وہابی گستاخ رسول ہیں ان سے میل جول رکھنا حرام ہے ان کا ذبیحہ مردار ہے جیسے کسی مشرک کا ذبیحہ۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org