22 December, 2024


دارالاِفتاء


ایک شخص کی داڑھی حد شرع بلکہ اس سے زیادہ بڑی ہوگئی ہے، وہ داڑھی کو لپیٹ کر باندھ دیتا ہے، یا یوں ہی لپیٹتا ہے، باندھتا نہیں جس سے داڑھی چھوٹی دِکھتی ہے۔ اس طرح باندھنا یا لپیٹنا کیسا ہے؟ کیا ایسے شخص کے پیچھے نماز ہوجائےگی۔

فتاویٰ #1793

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- داڑھی میں گرہ دینا حرام ہے۔ جو شخص داڑھی میں گرہ لگائے وہ فاسق معلن ہے۔ اسے امام بنانا گناہ، اس کے پیچھے پڑھی ہوئی نمازوں کا دہرانا واجب۔ حدیث میں ہے: من عقد لحيتہ (إلی أن قال :) فقد برئ مما أنزل اللہ علی محمد ﷺ ۔ بغیر گرہ لگائے ہوئے داڑھی کو تھوڑی کے نیچے دبائے رکھنا سنت کے خلاف ہے۔ سنت یہ ہے کہ داڑھی پوری کھلی ہوئی لٹکی رہے۔ جو شخص داڑھی کو موڑ کر تھوڑی کے نیچے چھپاتا ہے، اور اس کا عادی ہے وہ خلاف سنت عمل کر رہا ہے، مگر فاسق معلن نہیں۔ پھر بھی اس کے پیچھے نماز مکروہ تنزیہی ضرور ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved