8 September, 2024


دارالاِفتاء


ہمارے قصبہ اننت ناگ میں دو چار آدمی فیملی پلاننگ کیے ہوئے ہیں۔ کیا وہ باجماعت نماز پڑھ سکتے ہیں؟ یا ان میں کوئی امامت و اذان دے سکتا ہے؟ اور اگر ان کو روک دیا گیا تو مسجد شریف میں کوئی آدمی نظر نہیں آئےگا۔ براے مہربانی مسئلہ سے آگاہ فرمائیے۔ والسلام۔

فتاویٰ #1770

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- فیملی پلاننگ کرانے والوں کو مسجد میں آنے اور جماعت میں شریک ہونے سے نہ روکا جائے۔ فیملی پلاننگ کرانے کی وجہ سے وہ فاسق ضرور ہوئے مگر کافر نہیں ہوئے، رہے مسلمان ہی۔ اس لیے ان کو مسجد میں آنے اور جماعت میں شریک ہونے سے نہ روکا جائے۔ بعد توبہ اگر ان میں سے کوئی امامت کے لائق ہو اور امامت کرے، یا اذان دے سکتا ہو اور اذان دے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved