8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید امام مسجد ہے، مگر پیشہ سے جھاڑ پھونک کرتا ہے، جس میں کچھ آدمی اس کے مقرر ہیں جن پر اس کا دانو، شیطان، جس کو موکل کہا کرتے ہیں، سوار ہوا کرتا ہے، اور اسی کے ذریعہ جو کچھ کہنا ہوتا ہے، وہ موکل اٹھا پٹک کرتا ہے، جس سے عورتوں مردوں کا جمگھٹا لگتا ہے۔ عرض کرنا ہے کہ امام صاحب کا ایسے پیشہ کو اختیار کرنا اور عورتوں کو جمع کرنا اس کے باوجود امامت کرنا کیا جائز ہے؟ اور مقتدیوں کی نماز ان کے پیچھے صحیح ہوجائےگی؟

فتاویٰ #1736

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- اس میں کوئی حرج نہیں کہ بہ نیت نفعِ مسلمین، قرآن مجید اور احادیثِ کریمہ اور ارشاداتِ علما سے ثابت شدہ دعاؤ ں کے ذریعہ جھاڑ پھونک کیا جائے، اور اس پر اجرت لی جائے۔ صحابہ کرام نے سفر کی حالت میں ایک دفعہ جھاڑ پھونک پر اجرت لی، مدینہ طیبہ واپس آکر حضور اقدس ﷺ کی خدمت میں سارا واقعہ بیان کیا، تو حضور نے اسے جائز رکھا، بلکہ غایت کرم سے فرمایا: اگر اس میں سے کچھ ہو تو مجھےبھی لاؤ۔ لیکن سوال میں جو جھاڑ پھونک کا طریقہ درج ہے، وہ مشتبہ ہے امام کو اس سے بچنا چاہیے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))------- [حاشیہ: صحیح البخاری، رقم الحدیث:۲۲۷۶، کتاب الإجارۃ، باب ما یعطی فی الرقیۃ فی احیاء العرب. ونص الحدیث ہکذا: عن أبي سعيد ، رضي الله عنه ، قال انطلق نفر من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم في سفرة سافروها حتى نزلوا على حي من أحياء العرب فاستضافوهم فأبوا أن يضيفوهم فلدغ سيد ذلك الحى فسعوا له بكل شيء لا ينفعه شيء فقال بعضهم لو أتيتم هؤلاء الرهط الذين نزلوا لعله أن يكون عند بعضهم شيء فأتوهم فقالوا يا أيها الرهط إن سيدنا لدغ وسعينا له بكل شيء لا ينفعه فهل عند أحد منكم من شيء فقال بعضهم نعم والله إني لأرقي ولكن والله لقد استضفناكم فلم تضيفونا فما أنا براق لكم حتى تجعلوا لنا جعلا فصالحوهم على قطيع من الغنم فانطلق يتفل عليه ويقرأ {الحمد لله رب العالمين} فكأنما نشط من عقال فانطلق يمشي وما به قلبة قال فأوفوهم جعلهم الذي صالحوهم عليه فقال بعضهم اقسموا فقال الذي رقى لا تفعلوا حتى نأتي النبي صلى الله عليه وسلم فنذكر له الذي كان فننظر ما يأمرنا فقدموا على رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكروا له فقال وما يدريك أنها رقية ، ثم قال - قد أصبتم اقسموا واضربوا لي معكم سهما.]

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved