8 September, 2024


دارالاِفتاء


یہ جائز ہے کہ ایک شخص عشا و وتر پڑھائے دوسرا تراویح۔ جیسا کہ حضرت عمر عشا و وتر کی امامت کرتے تھے اور حضرت ابی بن کعب تراویح کی۔ (عالم گیری) کیا امام صاحب کو شریعت اجازت دے سکتی ہے کہ رمضان شریف میں امام کی اجازت سے تراویح پڑھانے والا، وتر واجب پڑھائے۔ اس طرح کا عمل کرنے کو حضرت عمر کا عمل، اس امام کے عمل کی اجازت دے سکتا ہے؟

فتاویٰ #1720

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- بہتر یہی ہے کہ جو فرض پڑھائے وہی وتر بھی پڑھائے؛ لیکن اگر دوسرے نے وتر پڑھا دیا تو بھی کوئی حرج نہیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved