22 December, 2024


دارالاِفتاء


کیا نابالغ حافظ کے پیچھے فرض یا ترایح کی نماز پڑھ سکتے ہیں؟ ایک عالم صاحب نے کہا کہ نابالغ فرض نہیں پڑھا سکتا ہے، لیکن تراویح پڑھا سکتا ہے۔ کیا دو حافظ مل کر بیس رکعت تراویح روزانہ پڑھا سکتے ہیں؟ جواب سے نوازیں۔

فتاویٰ #1625

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- نابالغ بچہ اگرچہ کتنا ہی سمجھ وال ہے، کسی نماز کی امامت نہیں کرسکتا، نہ فرض کی، نہ سنت کی، نہ تراویح کی۔ یہی صحیح ہے۔ در مختار میں ہے: ( وَلَا يَصِحُّ اقْتِدَاءُ رَجُلٍ بِامْرَأَۃٍ ) وَخُنْثَی ( وَصَبِيٍّ مُطْلَقًا ) وَلَوْ فِي جِنَازَۃٍ وَنَفْلٍ عَلَی الْأَصَحِّ ۔ اس کے تحت شامی میں ہے: وَالْمُخْتَارُ أَنَّہُ لَا يَجُوزُ فِي الصَّلَوَاتِ كُلِّھَا ۔ اس میں کوئی حرج نہیں کہ دس رکعت کوئی اورحافظ پڑھائے اور دس رکعت کوئی دوسرا۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved