22 December, 2024


دارالاِفتاء


زید نے بکر سے کہا کہ متقی ، زاہد اور زیادہ علم والے دوزخ میں ڈالے جائیں گے۔ اس گفتگو پر بکر نے ہاں کہا۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ زید کا یہ کہنا اور بکر کا ہاں کرنا ازروے شرع درست ہے یا نہیں اور شریعت مطہرہ کا ان دونوں کے لیے کیا حکم ہے؟

فتاویٰ #1547

بسم اللہ الرحمن الرحیم – الجواب ــــــــــــــ: زید کا یہ کہنا کہ متقی، زاہد اور زیادہ علم والے دوزخ میں ڈالے جائیں گے۔ اپنے ظاہر معنی کے اعتبار سے کفر ہے ۔ اس لیے کہ یہ قرآن کریم کی کثیر آیات اور احادیث کریمہ کا رد ہے۔ ہاں یہ کہنا صحیح ہے کہ بہت سے بظاہر متقی ، زاہد، زیادہ علم والے جہنم میں جائیں گے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ وہ حقیقت میں زاہد، متقی، زیادہ علم والے نہیں۔ زید او ربکر پر اس قول سے توبہ وتجدید ایمان اور تجدید نکاح لازم ہے۔ در مختار میں ہے: وما فیہ خلاف یومر بالاستغفار والتوبۃ وتجدید النکاح۔ اس کے تحت شامی میں ہے: أي تجدید الإسلام۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved