بسم اللہ الرحمن الرحیم – الجواب ــــــــــــــ: یہ قرآن مجید میں نہیں کہ بے نمازی مشرک ہے ، اسے کبھی معاف نہیں کیا جائے گا ۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ بے نمازی کا ٹھکانہ جہنم ہے اور وہ اپنے اوپر ظلم کر رہا ہے۔ ہاں حدیث میں ہے کہ جس نے قصداً نماز چھوڑی وہ کافر ہے۔ اگر چہ علما اس کی تاویل کرتے ہیں کہ یہاں اس حدیث میں کافر کے لغوی معنی ہیں یعنی ناشکرا۔ کسی حدیث میں یہ نہیں کہ بے نمازی مشرک ہے۔ ہاں حدیث میں یہ ہے کہ: بے نمازی کا حشر فرعون، ہامان، قارون ، ابی بن خلف کے ساتھ ہوگا۔ اور یہ بھی صحیح ہے کہ حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے یہاں بے نمازی کی سزا یہ ہے کہ اس کو قید کر دیا جائے یہاں تک کہ وہ نماز پڑھنے لگے۔ یہ صحیح ہے کہ حضرت امام احمد بن حنبل رضی اللہ تعالی عنہ بے نمازی کو کافر کہتے ہیں اور جب اسے کافر کہتے ہیں تو اس پر وہ سارے احکام جاری ہوں گے جو کافر کے ہیں۔ یہ اور امام شافعی اور امام مالک اسے قتل کرنے کا حکم دیتے ہیں۔ سوال سے ظاہر یہ ہو رہا ہے کہ آپ کو اس پر حیرت ہے اس میں کوئی حیرت کی بات نہیں ۔ نماز اللہ کا فریضہ ہے اس کی طرف سے عائد کی ہوئی ہے، حکم عدولی کی سزا اسے دینے کا اختیار ہے اللہ عز وجل کے جو انعامات بندوں پر ہیں اس کے مقابلے میں پانچ وقت کی نمازیں کچھ بھی نہیں ۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵،(فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org