بسم اللہ الرحمٰن الرحیم – الجواب ــــــــــــــــــــ: جمعہ کا وقت بعینہ وہی ہے جو ظہر کا وقت ہے ۔ اس کا وقت زوال کے بعد شروع ہوتا ہے اس لیے جمعہ کی جو اذان زوال سے پہلے ہوئی وہ کالعدم ہے لازم ہے کہ بعد زوال دوبارہ اذان کہی جائے۔ اگر زوال کے بعد دوبارہ اذان نہ کہی گئی تو ایسا ہوا گویا بغیر اذان کے نماز جمعہ پڑھی گئی جس کے سبب سب لوگ گنہ گار ہوئے۔ تنویر الابصار ودر مختار میں ہے: وہو سنۃ مؤکدۃ ھي کالواجب في لحوق الإثم للفرائض في وقتہا ولو قضاء فیعاد أذان وقع بعضہ قبلہ۔ لیکن اگر وقت سے پہلے اذان ہوئی اور نماز پڑھ لی گئی تو نماز ہو گئی جیسے اگر کوئی بغیر اذان کے نماز پڑھے البتہ سب لوگ گنہ گار ہوئے۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵( فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org