8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید نے کہا کہ مسجد کی صف پر کبوتروں کی بیٹ متعدد مقام پر ہو اور کچھ خشک ہو اور کچھ تر بھی ہو تو کیا یہ فرش دھویا جاوے یا خشک کو کھرچ کر پھینک دیا جائے۔ اور تر بیٹ پونچھ کر پھینک دی جائے اور نماز اسی پر پڑھ لی جائے یا کیسا کرنا درست ہوگا، مفصل تحریر فرمائیں۔

فتاویٰ #1370

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: کبوتر کی بیٹ اگر چٹائی یا فرش پر پڑ جائے اگر سوکھی ہو تو جھاڑ دیں اور گیلی ہو تو کسی چیز سے پونچھ کر پھینک دیں، دھونا ضروری نہیں اگر چہ بہتر یہ ہے کہ دھولے۔( جو پرند حلال اوپر اڑتے ہیں جیسے ، کبوتر، مینا، مرغابی، قاز ان کی بیٹ پاک ہے، بہار شریعت حصہ دوم، ص:۳۹۱، نجاستوں کا بیان، مکتبۃ المدینہ۔ مشاہدی) واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved