بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: مکھی کے بیٹ کے بارے میں کہیں کوئی تصریح نہیں ملی کہ پاک ہے یا ناپاک لیکن حدیث میں فرمایا گیا کہ مکھی اگر سالن میں گر جائے اسے ڈبو کر پھینک دو اور سالن کھاؤ، اگر مکھی کی بیٹ ناپاک ہوتی تو یہ حکم ہرگز نہ ہوتا، اس سے سمجھ میں آتا ہے کہ اس کی بیٹ ناپاک نہیں اس لیے جس تار یا پیٹی پر مکھیوں کی بیٹ ہو وہ ناپاک نہیں۔ البتہ اس کو یوں ہی استعمال کرنا نظافت کے خلاف ہے۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org