بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ وضو کے لیے جگہ بنی ہو وہاں وضو کیا جائے اگر کوئی دشواری نہ ہو تو نالی کانکاس ایسا بنائیں کہ وہ کسی نجس جگہ نہ بہنے پائے مگر شہر اور قصبات میں بلکہ بڑے دیہاتوں میں یہ تقریبا ناممکن ہے؛ اس لیے اگر وضو کے پانی کی نالی ایسی عام نالیوں میں ملتی ہے جہاں نجس پانی ہوتا ہے تو بضرورت معاف ہے۔ میت کے غسل کے پانی کا بھی وہی حکم ہے، بہتر یہی ہے کہ گڑھا کھود کر میت کو نہلائیں پھر اسے پاٹ دیں۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org