8 September, 2024


دارالاِفتاء


میت کے غسل کا پانی ، وضو کا ماے مستعمل عام گڑھا یا نالی میں جانے دیا جائے ،یا اس کے لیے الگ گڑھا کھود کر رکھا جائے ، شرعا کیا حکم ہے؟

فتاویٰ #1286

بسم اللہ الرحمن الرحیم الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ وضو کے لیے جگہ بنی ہو وہاں وضو کیا جائے اگر کوئی دشواری نہ ہو تو نالی کانکاس ایسا بنائیں کہ وہ کسی نجس جگہ نہ بہنے پائے مگر شہر اور قصبات میں بلکہ بڑے دیہاتوں میں یہ تقریبا ناممکن ہے؛ اس لیے اگر وضو کے پانی کی نالی ایسی عام نالیوں میں ملتی ہے جہاں نجس پانی ہوتا ہے تو بضرورت معاف ہے۔ میت کے غسل کے پانی کا بھی وہی حکم ہے، بہتر یہی ہے کہ گڑھا کھود کر میت کو نہلائیں پھر اسے پاٹ دیں۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved