22 November, 2024


دارالاِفتاء


حاجی علی احمد کے دو لڑکے غلام رسول و عابد اور دو لڑکیاں زینب و جسیمہ ہیں ۔ دونوں لڑکیاں اپنی سسرال میں رہتی ہیں اور غلام رسول و عابد اپنے والدین کے ساتھ رہتے اور کاروبار کرتے تھے اور مالک و مختار غلام رسول ہی تھے ۔ اور بارہ روز کے درمیان دونوں لڑکوں کا انتقال ہو گیا ۔ غلام رسول کے دو لڑکے اور ایک لڑکی ہیں اور پہلی بیوی سے دو لڑکے اور ہیں ، گویا غلام رسول کی پانچ اولادیں ہیں اور عابد کے ایک لڑکا ہے ۔ آیا غلام رسول کی بیوی کو اس ترکہ میں حق ہوتا ہے یا نہیں ۔ اگر ہوتا ہے تو کتنا؟ بینوا توجروا۔

فتاویٰ #1260

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب : بعد تقدیم ما تقدم علی الارث غلام رسول کے کل ترکہ کا آٹھواں حصہ یعنی فی روپیہ 2؍آنہ غلام رسول کی زوجہ کو ملے گا۔ قال اللہ تعالیٰ: فَاِنْ کَانَ لَکُمْ وَلَدٌ فَلَھُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَکْتُمْ۔ پھر اگر تمہارے اولاد ہو تو ان کا تمہارے ترکہ میں سے آٹھواں ۔ (کنز الایمان) واللہ تعالی اعلم ۔ (فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved