10 November, 2024


دارالاِفتاء


ہندہ نے مرتے وقت اپنے والدین سے کہا کہ میرا پچیس روپیہ مہر ہے ۔ وہ مہر لے کر تین مسجدوں میں تقسیم کر دینا ۔ تو دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا ہندہ کے والدین مہر لے کر تینوں مسجدوں میں برابر تقسیم کر دیں یا کہ بذاتِ خود اپنے مصرف میں استعمال کریں یا شوہر کو دیں یا اس کے بچے کو ۔ فقط والسلام ۔ شرعی حیثیت سے جواب عنایت ہو۔

فتاویٰ #1231

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم- الجواب: مرض الموت کے تصرفات اور وصیت چوں کہ صرف ثلث مال میں جاری ہوتے ہیں ۔ مہر بھی ترکہ ہے ۔ اگر مہر کے علاوہ ہندہ نے اور مال بھی چھوڑا ہے تو مہر اور اس مال کے مجموعہ کے ثلث سے بعد تقدیم ما تقدم علی الارث ہندہ کی وصیت پوری کی جائے اور اگر مہر کے علاوہ اور مال نہ چھوڑا ہو تو مہر ہی کاایک ثلث تینوں مسجدوں کو دیا جائے اور باقی دو ثلث والدین وغیرہ ورثہ پر بحقِ میراث تقسیم کیا جائے ۔ واللہ اعلم بالصواب۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved