8 September, 2024


دارالاِفتاء


بٹائی والی بکری کا بچہ کہ بکری کسی کو چرانے کو دی گئی کہ دو بچوں میں سے ایک مالک کو ملا ۔مالک اس بچہ کی قربانی کر سکتا ہے کہ نہیں اور بکری اس طرح بٹائی پر دینا جائز ہے کہ نہیں؟ان دونوں سوالات کا جواب ضرور دیجیے۔

فتاویٰ #1184

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب: بکری کسی کو چرانے کے لیے اس شرط پر دینا کہ ایک بچہ چرانے والے کا اور ایک مالک کا اجارہ فاسدہ ہے ۔ جیسا کہ مرغی بٹائی پر پالنے کے لیے دینا اجارہ فاسدہ ہے۔ رد المحتار میں ہے کہ علامہ ملی نے فرمایا: و قید بالشجر لأنہ لو دفع الغنم والاجاج و دود القز معاملۃ لایجوز کما في المجتبیٰ و غیرہ و کذا دفع بقرۃ بالعلف لیکون الحارث نصفین ۔ لہٰذا اس طرح بکری یا کوئی اور جانور بٹائی پر پالنے کو دینا جائز نہیں۔ بکری چرانے کی اجرت مالک پر لازم آئے گی اور بچہ بہرحال مالک ہی کا ہے، اس لیے مالک بچے کی قربانی کر سکتا ہے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم.(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved