22 November, 2024


دارالاِفتاء


ہم نے نشے کی حالت میں اپنی بیوی کے متعلق یہ جملہ لکھ دیا جو کہ ذیل میں تحریر کیا ہوں : ’’میں اپنی بیوی بتول کو طلاق طلاق طلاق لکھتا ہوں ۔‘‘

فتاویٰ #1118

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: بیانِ سائل سے معلوم ہوا تھا کہ اس نے گانجا استعمال کیا تھا، اس کے نشے میں تین طلاق دی ہے، لہٰذا صورت مسئولہ میں طلاق واقع ہو جائے گی اور وہ بھی مغلظہ کہ بغیر حلالہ کے اس کے نکاح میں نہیں آسکتی۔ شامی میں ہے: ’’و بین فی التحریر حکمہ انہ ان کان سکرہ بطریق محرم لا یبطل تکلیفہ فتلزمہ الأحکام و تصح عباراتہ من الطلاق و العتاق و البیع والاقرار۔‘‘ ہدایہ میں ہے: ’’وطلاق السکران واقع۔‘‘ در مختار میں ہے: ’’(او سکران)ولو بنبیذٍ او حشیش او أفیون أو بنج زجراً بہ یفتی تصحیح القدوری۔‘‘ قال اللہ تعالیٰ: ”فَاِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهٗ مِنْۢ بَعْدُ حَتّٰى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهٗ١ؕ“واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved