8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید و عمر و حقیقی بھائی ہیں اور ان کی بیویاں بھی حقیقی بہنیں ہیں۔زید کے تین لڑکے ہیں الف۔ب۔ج۔اور عمروکی صرف ایک لڑکی ہے ۔ عمرو کی مذکورہ لڑکی نے زید کی بیوی کا ’’ب،، کی پیدائش کے بعد ایام رضاعت میں دودھ پیا ہے ۔ اب زید اپنے پہلے لڑکے ’’الف،،سے عمرو کی لڑکی بیاہنا چاہتا ہے ۔ کیا یہ از روے احکام خدا و رسول جائز ہے ؟ بینوا توجروا

فتاویٰ #1094

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــــــــــــــــ: عمرو کی لڑکی نے جب کہ زید کی بیوی کا دودھ مدت رضاعت کے اندر پیا ہے ۔ تو زید کی بیوی عمرو کی لڑکی کی رضاعی ماں ہوئی۔ اور اس کے تینوں لڑکے الف۔ب۔ج۔ اس لڑکی کے رضاعی بھائی ہوگئے۔ تینوں اس پر حرام ہیں، کسی ایک کے ساتھ بھی نکاح جائز نہیں۔ قال اللہ تعالیٰ: وَاُمَّھٰتُکُمُ الّٰتِیْٓ اَرْضَعْنَکُمْ وَاَخَوٰتُکُمْ مِّنَ الرَّضَاعَةِ . تم پر تمہاری رضاعی مائیں اور رضاعی بہنیں حرام ہیں ۔ واللہ تعالی أعلم۔ (فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved