بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــ: سوال میں یہ ظاہر کیا ہے کہ حمل کے تین مہینہ بعد لڑکی سے نکاح کیا ہے۔ اور لڑکی نابالغ ہے اور لڑکی سے کوئی تعلق نہیں رکھا۔ اگر واقعہ ایسا ہی ہے تو اس بیوہ عورت سے زید کا نکاح ہو سکتا ہے ، کیوں کہ زید نے جب اس بیوہ عورت سے زنا کیا تو اس کی لڑکی زید پر حرام ہو گئی ۔ لہٰذا اس صورت میں لڑکی سے نکاح ہوا ہی نہیں اور لڑکی سے کوئی تعلق بھی نہیں رکھا یعنی لڑکی سے صحبت و مجامعت نہیں کی ، نہ شہوت کے ساتھ لڑکی کو چھوا، نہ بوسہ لیا وغیرہ۔ لہٰذا حرمت مصاہرت نہیں پائی گئی ۔ اس لیے اس بیوہ سے زید کا نکاح درست ہے ۔ اگر اس حرام سے پہلے لڑکی سے نکاح کیا ہے ، یا لڑکی سے مجامعت و صحبت کی ہے ، شہوت کے ساتھ لڑکی کو چھوا ہے یا شہوت کے ساتھ بوسہ لیا ۔ اگر لڑکی مشتہاۃ ہے تو ان صورتوں میں حرمتِ مصاہرت پائی گئی ۔ لہٰذا ایسی صورت میں یہ بیوہ بھی زید پر حرام ہو گئی۔ زید اس سے بھی نکاح نہیں کر سکتا، نہ اس کی لڑکی سے نکاح کر سکتا ہے، وہ بھی زید پر حرام ہو گئی ۔ ایسی صورت میں زید کو اس بیوہ عورت سے فوراً علاحدہ کر دینا لازم ہے اور دونوں پر توبہ بہر صورت فرض ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org