8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید کی عورت شادی شدہ زید کے گھر کچھ دنوں تک رہ کر پھر اپنے باپ کے ساتھ میکہ آکر کچھ دن رہی، پھر زید کی عورت دوسرے کے ساتھ ناجائز تعلق رکھ کر ،رہی اور زید کے ساتھ جانے کے لیے کسی بھی طرح تیار نہ ہوئی۔ آخر کار زید مجبور ہو کر واپس ہوا اور اب تک طلاق نہیں دی۔ لیکن زید کی عورت نے جس کے ساتھ ناجائز تعلق رکھا تھا اسی کے ساتھ اس کے ماں باپ نے نکاح پڑھا دیا جس کو عرصہ کئی برس کا ہو گیا۔ عورت اسی کے ساتھ رہتی ہے ۔ یہ جو دوبارہ نکاح ہوا ہے جائز ہے یا نہیں ؟ از روے کرم سوالوں کا جواب دے کر ممنون کیجیے۔

فتاویٰ #1042

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــ: زید کی زوجہ کا دوسرے شخص سے ناجائز تعلق قطعاً حرام ہے ، گناہِ کبیرہ ہے، لیکن اس سے وہ زید کے نکاح سے نہیں نکلی بلکہ بدستور زید کی زوجہ ہے ، لہذا یہ دوسرا نکاح جائز نہیں ، حرام اور اشد حرام ہے۔ قرآن مجید کا فرمان ہے: وَّالْمُحْصَنٰتُ مِنَ النِّسَآئِ اِلَّا مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ. یعنی شوہر والی عورتیں بھی تمہارے لیے حرام ہیں ، مگر وہ جن کے تم مالک ہو جاؤ۔ زید کی زوجہ اور اس دوسرے شخص پر لازم و ضروری ہے کہ فوراً علاحدہ ہو جائیں اور ندامت کے ساتھ گناہ سے توبہ کریں ۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved