بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ: جمعہ کے دن اذانِ خطبہ خطیب کے رو برو خارج مسجد ہونا سنت ہے۔ ابو داؤد شریف میں ہے: عن السائب بن یزید قال کان یوذن بین یدی رسول اللہ ﷺ إذا جلس علی المنبر یوم الجمعۃ علی باب المسجد و أبي بکر و عمر.) ( یعنی جب رسول اللہ ﷺ جمعہ کے دن منبر پر تشریف رکھتے تو حضور کے سامنے مسجد کے دروازے پر اذان ہوتی تھی اور یہی طریقہ ابو بکر و عمر کے زمانے میں تھا۔ اور مسجد کا دروازہ منبر شریف کے روبرو تھا ، جیسا کہ بخاری شریف میں حضرت انس سے مروی ہے : دخل رجل یوم الجمعۃ من باب کان و جاہ المنبر و رسول اللہ ﷺ قائم یخطب ۔) ( یعنی ایک شخص جمعہ کے دن اس دروازے سے داخل ہوا جو منبر کے روبرو تھااور رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوئے خطبہ پڑھ رہے تھے۔ منبر شریف لکڑی کا تھا، یہ بھی بخاری شریف میں ہے ۔ دروازے سے اس کی محاذات ، اس امر پر دلیل ہے کہ منبر شریف اور دروازہ مسجد میں دیوار وغیرہ حائل نہ تھی ، لہذا ثابت ہوا کہ اذانِ خطبہ مسجد سے خارج خطیب کے روبرو سنت ہے۔ سوال کے نقشہ سے ظاہر ہے کہ منبر کے سامنے سمت مشرق خارج مسجد نمبر پانچ تک دیوار حائل نہیں، لہٰذا موذن نمبر پانچ پر کھڑاہو کر اذان کہے تو یہ اذان بطریق مسنون ادا ہوگی اور اگر بالفرض کوئی دیوار حائل ہے تو منبر ہی کو ایسے مقام پر رکھا جائے جس سے موذن خطیب کے رو برو کھڑا ہو سکے۔ نہ کہ خطیب ترچھا ہو کر موذن کو جھانک جھانک کر محاذات پیدا کرے اور اگر منبر اینٹ پتھر وغیرہ کا بنا ہوا ہے کہ ہٹ نہیں سکتا تو لکڑی کا منبر بنایا جائے کہ لکڑی کا منبر سنت بھی ہے اور حسبِ ضرورت ہٹایا جا سکتا ہے ۔ اس میں پانچوں نمبروں کے جوابات آگئے۔ و ھو تعالیٰ اعلم (فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org