8 September, 2024


دارالاِفتاء


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎ کیا فرماتے ہیں علماۓ دین اس مسٸلہ میں ( الف) ایک امام پر زنا کی تہمت لگائی گئی زنا ثابت نہ ہونے کے سبب تہمت لگانے والوں نے امام سے معافی مانگی اس کے بعد بھی کچھ لوگ کہتے ہیں کے اس امام کے پیچھے نماز نہیں ہوگی اور اس امام کا ذبیحہ کھانا حرام ہیں. سوال یہ ہے کے اس امام کے لئے کیا حکم ہے ان کے پیچھے نماز ہوگی یا نہیں اور ان کا ذبح کیا ہوا جانور حلال ہے یا حرام؟ اور حرام کہنے والوں کا کیا حکم ہے اور زنا کی تہمت لگانے والوں کا کیا حکم ہے (ب) ایک شخص اس امام سے اپنی بیٹی کی شادی میں گاۓ ذبح کروایا تو گاٶں والوں نے اس شخص سے ٢٥٠٠ پچیس سو روپيہ جرمانہ لیا ان روپیہ کا کیا حکم ہے المستفتیٰ::منشی محمد لیاقت میر پچھم مدناپور مغربی بنگال

فتاویٰ #983


Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved