اس (صورت)میں نہ زکات ادا ہوگی نہ فطرہ۔ در مختار میں ہے: وأداء الدین عن العین وعن دین سیقبض لا یجوز۔ (الدر المختار فوق رد المحتار، ص: ۱۹۰، ج:۳،کتاب الزکات، دار الکتب العلمیۃ، بیروت) اس کے تحت رد المحتار میں ہے: کجعلہ ما في ذمۃ مدیونہ زکاۃ لمالہ الحاضر(رد المحتار علی ہامش الدر المختار، ص: ۱۹۰، ج:۳،کتاب الزکات مطلب في زکاۃ ثمن المبیع وفاء، دار الکتب العلمیۃ، بیروت)۔ واللہ تعالی اعلم۔(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۷(فتاوی شارح بخاری)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org