8 September, 2024


دارالاِفتاء


کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارےمیں اڈیسہ میں ہونے والے حادثے میں بہت سے ایسے مسلم اور غیر مسلم ہیں جن کو خون کی حاجت ہوگی ، دعوت اسلامی انڈیا کا شعبہ غریب نواز ریلیف فاؤنڈیشن وہاں پر بلڈ کا کیمپ لگانا چاہتا ہے جہاں پر لوگ اپنے خون کا عطیہ دیں گے اور یہ شعبہ اس خون کو جمع کرکے بلڈ بینک والوں کو جمع کرا دے گا ، اب بلڈ بینک والے ضرورت مند لوگوں تک اس خون کو پہچائے گئے۔ اس کے علاوہ ہند میں جہاں جہاں وقتاً فوقتاً اس طرح کے حادثات ہوگئے اور وہاں اگر خون کی حاجت ہوگئی تو دعوت اسلامی انڈیانا وہاں یہ خدمات انجام دے گئی ۔ دریافت طلب امر ہیکہ صورت مذکورہ میں اسطرح حادثات کے وقت ضرورت کے پیش نظر خون جمع کرنے کے لئے بلڈ کا کیمپ لگانا کیسا؟ برائے کرم! رہنمائی فرمائیں

فتاویٰ #2332

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم :الجوابــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ اس وقت بلڈبینک قائم کرناعوامی ضرورت اور عمومی حاجت کے درجے میں ہے اس لئےبلڈ بینک قائم کرنا اوراس میں انسانی خون جمع کرناجائز ہے۔تاکہ وقت حاجت انسانی جان کی حفاظت ہو سکے ۔ اور حرج و مشقت کا سامنا نہ ہو ۔ اس موضوع پر جامعہ اشرفیہ مبارک پور میں مجلس شرعی کے ماتحت سیمینار منعقد ہو چکا ہے اور اس کے جواز پر متفقہ فیصلہ بھی ہوگیا ہے ۔ حالیہ ٹرین حادثہ یا کسی بھی ہنگامی حالت میں بلڈبینک قائم کرکے مریضوں کی مدد کرنا جائز ہے اور از راہ انسانیت سبھی ضرورت مند مریضوں کو خون دینا جائز ہے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم ـــــــــــــــــــــــــــــــ کتبہ : محمد نسیم احمد جامعہ اشرفیہ مبارک پور أعظم گڑھ ١٤ ذوقعدہ ١٤٤٤ھ

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved