8 September, 2024


دارالاِفتاء


اگر کسی کی عشا کی جماعت چھوٹ گئی تو کیا وہ آدمی جماعت کے ساتھ نماز وتر پڑھ سکتاہے یا نہیں رمضان شریف کے مہینہ میں؟

فتاویٰ #1979

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- جس کی عشا کی نماز جماعت کے ساتھ چھوٹ جائے وہ وتر تنہا پڑھے جماعت سے نہ پڑھے جیسا کہ مجدد اعظم اعلی حضرت قدس سرہ نے فتاوی رضویہ میں تحقیق فرمائی ہے۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---[حاشیہ: فتاوی رضویہ میں ہے: جس نے فرض تنہا پڑھی وتر کی جماعت میں شریک نہ ہوگا کما فی الغنیۃ وجامع الرموز ورد المحتار،ج۳،ص:۴۸۰، رضا اکیڈمی۔ محمد نسیم]

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved