22 December, 2024


دارالاِفتاء


دیوبندی عالم جو مولوی اشرفعلی تھانوی کے خلیفہ مسیح اللہ خاں ساکن جلال آباد سے مرید ہے وہ عرصہ دراز سے امامت کا کام انجام دیتا آرہا ہے لیکن اس کو سمجھنے سے پوری بستی والے قاصر تھے۔ ان کے ظاہری وباطنی کردار سے معلوم ہوا کہ وہ دیوبندی عقیدہ کا ہے اسی وجہ سے گاؤں میں دو جماعت ہو چکی ہے لہذا آپ صحیح جواب عنایت فرمائیں کہ اعلی حضرت فاضل بریلوی کے عقیدت مندوں کی نماز ان کے پیچھے ہوگی یا نہیں؟

فتاویٰ #1869

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- دیوبندی وہابی عقیدہ رکھنے والوں کے پیچھے نماز قطعاً جائز نہیں نہ تراويح اور نہ پنج گانہ اگر پڑھیں گے باطل محض ہوگی۔ فرض ادا نہ ہوگا اور ان کے پیچھے نماز پڑھنے کا گناہ شدید ہوگا کیوں کہ یہ شان رسالت میں گستاخیاں کرنے کی وجہ سے کافر ومرتد ہیں اور کافر ومرتد کی نماز نہ نماز ہے نہ ان کے پیچھے کسی کی نماز صحیح۔ صاحب فتح القدیر شرح ہدایہ میں ہمارے تینوں ائمہ سے نقل فرماتے ہیں: لا تجوز الصلاۃ خلف أہل الأہویٰ۔ [حاشیہ: فتح القدیرکی عبارت یوں ہے: روی محمد عن أبي حنیفة وأبي یوسف رحمہما اللہ أن الصلاۃ خلف أہل الأھواء لا تجوز۔ (ج:۱،ص:۳۶، کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ ، برکات رضا ،پوربندر)۔] رسول اللہ ﷺ ارشاد فرماتے ہیں: إیاکم وإیاہم لا یضلونکم ولا یفتنونکم۔ ان سے دور بھاگو اور ان کو اپنے سے دور رکھو ، کہیں وہ تم کو گمراہ نہ کر دیں وہ تم کو فتنہ میں نہ ڈال دیں۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved