----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- جو امام قرآن مجید غلط پڑھتا ہو اسے امام بنانا ہر گز ہرگز جائز نہیں۔ اس کا قوی اندیشہ ہے کہ اس کے پیچھے نماز صحیح نہ ہو اگرچہ مطلقاً یہ حکم نہیں لگایا جا سکتا کہ اس کے پیچھے پڑھی ہوئی نمازیں فاسد ہیں۔ اس لیے کہ مطلقاً ہر غلطی سے نماز فاسد نہیں ہوتی۔ نماز اسی غلطی سے فاسد ہوتی ہے جس سے معنی فاسد ہو اور ہر غلطی کے لیے ضروری نہیں کہ اس سے معنی فاسد ہوجائے مگر جب یہ غلط پڑھنے کا عادی ہے تو اس کا اندیشہ قوی ہے کہ ایسی غلطی کر بیٹھے جس سے نماز فاسد ہو جائے۔ اس لیے اس کو امامت سے معزول کرنا واجب، اسی سے آپ کی بقیہ شقوں کا جواب ہو گیا۔ واللہ تعالی اعلم---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org