8 September, 2024


دارالاِفتاء


ہمارے محلہ میں امسال بیس عورتوں نے عید کی نماز مسجد میں پڑھی۔ ان میں سے ایک عورت کی امامت میں باجماعت نماز ادا کیا۔ کیا یہ صحیح ہے کہ عورت امامت کرسکتی ہے؟ نیز یہ بھی وضاحت فرمائیں کہ کیا عورتیں پنج وقتہ اور جمعہ کی نماز مسجد میں پڑھ سکتی ہیں؟ از روے شرع وضاحت فرمائیں۔

فتاویٰ #1631

----بسم اللہ الرحمن الرحیم :----- الجواب:---- عورت کو امام بنانا ناجائز و گناہ ہے، یہ امام بننے والی عورت اور اس میں شریک ہونے والی سب کی سب گنہ گار ہوں گی۔ بلکہ عورتوں کا عید کی نماز کے لیے جانا جائز نہیں۔ اسی طرح جمعہ اور پنج گانہ کے لیے بھی جائز نہیں۔ عامۂ کتب فقہ میں ہے: وَيُكْرَہُ لَھُنَّ حُضُورُ الْجَمَاعَاتِ ۔ اور یہاں کراہت سے مراد مکروہ تحریمی ہے، جس کا ارتکاب گناہ ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ ---(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵(فتاوی شارح بخاری))---

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved