بسم اللہ الرحمن الرحیم – الجواب ــــــــــــــ: تیسرا والا طریقہ بہتر ہے اور دوسرا طریقہ منجر إلی الکفر ہے ۔ نماز خالص اللہ کی عبادت ہے۔ نیت کے الفاظ میں واسطے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اللہ کی عبادت کے واسطے پڑھتا ہوں۔اور ’’واسطے رسول اللہ ﷺ کے‘‘، کا مطلب یہ ہوا کہ رسول اللہ ﷺ کی عبادت کے واسطے پڑھتا ہوں۔ قائل کی نیت اگر اس معنی کی ہوتو کافر ہو جائے گا۔ اس لیے دوسرے طریقہ سے ہرگز ہرگز نیت نہ کرے۔پہلا طریقہ اگر چہ صحیح ہے مگر ناقص ہے۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵،(فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org