8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید پوری رات اپنی بیوی سے پیار ومحبت کی باتوں میں گزارتا ہے اور پھر نماز فجر کے وقت خواب غفلت میں گزارتا ہے۔ اس کی یہ روش از روے شرع کیسی ہے؟ حالاں کہ زید تعلیم یافتہ شخص ہے۔ بیوی سے صحبت کب اور کیسے کیا جائےاور اس کے لیے کون سا وقت افضل ہے۔ اور کتنے دنوں پر جماع کرنا چاہیے؟ بیوی حالت حیض میں ہو اس حالت میں زوجین کا ایک بستر پر رات گزارنا اور نمازیں ضائع کرنا کیسا ہے؟ بینوا توجروا

فتاویٰ #1548

بسم اللہ الرحمن الرحیم – الجواب ــــــــــــــ: رات کو اتنی دیر تک جاگنا کہ صبح کی نماز قضا ہو جائے خصوصاً اس کی عادت ڈالنی حرام وگناہ ہے ۔ جماع کے لیے شرعا کوئی وقت مقرر نہیں اور نہ کوئی طریقہ، یہ زوجین کی صواب دید پر ہے ۔ حیض کی حالت میں مرد وعورت ایک بستر میں سو سکتے ہیں جیسا کہ احادیث میں وارد ہے کہ حضور اقدس ﷺ ازواج مطہرات کے ساتھ جب کہ وہ اس حالت میں ہوتیں ایک بستر پر آرام فرماتے تھے۔ البتہ یہ ضروری ہے کہ ناف کے نیچے سے لے کر گھٹنے تک مرد وعورت کے مابین اتنا موٹا کپڑا حائل ہو کہ ایک دوسرے کے بدن کی گرمی محسوس نہ ہوتی ہو۔ بقیہ اعضا کے لیے کوئی قید نہیں۔ نماز قضا کرنے کی عادت ڈالنا بہر حال حرام ہے۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵،(فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved