8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید اذان دے رہا تھا اسی وقت کتا بھونک رہا تھا۔ تو بکر نے کہا کہ تمہارا عقیدہ ٹھیک نہیں ہے۔ اس لیے کہ جب تم مغرب کی اذان دے رہا تھا تو کتا تمہارے اوپر لعنت پھینک دیا۔ تو میرا یہ کہنا ہے کہ جب کتا بھونکے تو اذان دینا کیسا ہے؟ اس وقت اذان دینا چاہیے کہ رک جانا چاہیے؟ کیا بکر کا یہ کہنا صحیح ہے کہ کتا تمہارے اوپر لعنت پھیک رہا ہے۔ یہ بات بکر نے صحیح کہا یا غلط کہا اور اگر غلط کہا تو کیا فتوی لاگو کیا جائے گا۔

فتاویٰ #1452

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــ: اس کی کہیں کوئی ممانعت نہیں کہ جب کتا بھونک رہا ہوتو اذان نہ کہی جائے۔ بکر نے یقینا بد تمیزی، بے ہودگی کی۔ زید کو ایذا پہنچایا بکر پر فرض ہے کہ اپنے اس قول سے توبہ کرے اور زید سے معافی مانگے۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵ (فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved