8 September, 2024


دارالاِفتاء


کیا وہ شخص اذان دے سکتا ہے جس کا آپریشن (نس بندی) ہوا ہو یا زبردستی اس کا آپریشن کردیا گیا ہو۔ بکر کہتا ہے کہ میرا آپریشن تو گورنمنٹ نے کیا ہے، میں خود نہیں کروایا ہوں۔ بینوا توجروا

فتاویٰ #1446

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــ: جس نے برضا وخوشی نس بندی کرائی ہو اسے اذان دینا مکروہ ہے اگر کوئی ایسا شخص اذان دےدے تو دوبارہ پھر اذان کہی جائے اس لیے کہ وہ فاسق معلن ہے اور اگر بالجبر کسی کی نس بندی کی گئی ہو تو اس پر کوئی گناہ نہیں۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵ (فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved