بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــ: عند الضرورۃ بیک وقت دو یا دو سے زائد اذانیں کہلوانا جائز ہے ، شامی میں ہے: قال في العنایۃ: ذکر المؤذنین بلفظ الجمع إخراجا للکلام مخرج العادۃ فإن المتوارث فیہ اجتماعہم لتبلغ أصواتہم إلی أطراف المصر الجامع‘‘ إھ ۔ اگر واقعی دونوں مؤذنوں سے اذانیں کہلانے کی ضرورت تھی اس بنا پر امام نے دو اذانیں کہلائیں تو کوئی حرج نہیں۔ واللہ تعالی اعلم(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵ (فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org