8 September, 2024


دارالاِفتاء


سنا ہے رات میں بھی بارہ ساڑھے بارہ بجے رات کا زوال رہتا ہے اور اس وقت بھی کوئی نماز جائز نہیں، کیا یہ صحیح ہے؟ اور اس وقت نماز عشا وقضاے عمری وغیرہ پڑھنا کیسا ہے؟

فتاویٰ #1424

بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ــــــــــــ: رات میں کوئی وقت زوال نہیں بلکہ عشا کا وقت پوری رات ہے جس میں آدھی رات بھی داخل ہے۔ کسی نے اگر عشا نہیں پڑھی ہے اور اس نے آدھی رات کو عشا پڑھی تو نماز ہو گئی البتہ آدھی رات کے بعد عشا کی نماز مکروہ ہے بقیہ قضاے عمری اور نوافل وغیرہ پڑھ سکتے ہیں۔ واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۵ (فتاوی شارح بخاری))

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved