بسم اللہ الرحمن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: اگر اتنا کاچھا کہ اس کا ظن غالب ہو جائے کہ مٹی کے جو ذرات پیشاب سے نجس ہو ئے تھے وہ سب بہہ گئے تو زمین پاک ہو جائے گی۔ (حاشیہ: جیسے پانی بہا دینے سے زمین پاک ہو جاتی ہے، حدیث میں ہے کہ ایک اعرابی نے مسجد نبوی شریف میں پیشاب کر دیا تو حضور سید عالم ﷺ کے حکم سے پانی کا بھرا ڈول اس پر بہا دیا گیا، پوری حدیث یوں ہے: حضرت انس بن مالک کا بیان ہے کہ ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ مسجد میں حاضر تھے اسی دوران ایک اعرابی (عرب دیہاتی) آیا اور مسجد میں کھڑے ہو کر پیشاب کرنے لگا تو رسول اللہ ﷺ کے اصحاب اسے روکنے لگے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اسے چھوڑ دو، تو صحابہ کرام نے چھوڑ دیا یہاں تک کہ اعرابی پیشاب سے فارغ ہوا تو رسول اللہ ﷺ نے اسے بلا کر فرمایا کہ یہ مسجدیں پیشاب اور گندگی کے لائق نہیں ، یہ تو ذکر الہی ، نماز اور تلاوت قرآن کے لیے ہیں، پھر آپ نے ایک شخص کو حکم دیا تو انھوں نے پانی سے بھرا ڈول اس پر بہا دیا، (الصحیح لمسلم، ج:۱،ص: ۱۳۸، کتاب الطہارۃ، باب وجوب غسل البول وغیرہ من النجاسات إذا حصلت فی المسجد، مجلس البرکات، مبارک پور) زمین سوکھ جانے سے بھی پاک ہو جاتی ہے اور اس کی تطہیر کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ نجس مٹی کھود کر پھینک دی جائے اور گڈھے کو پاک مٹی سے پاٹ دیا جائے۔ محمد نظام الدین رضوی) واللہ تعالی اعلم (فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد ۵،(فتاوی شارح بخاری))
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org