بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: صورتِ مسئولہ میں شوہر کے دوسرے کلام سے طلاق نہیں پڑے گی کیوں کہ یہ وعدۂ طلاق ہے اور وعدۂ طلاق انشاے طلاق نہیں۔ اور پہلے کلام میں طلاق کو زیادہ بولنےپر معلق کیا ہے۔ اس قول کے بعد اگر عورت زیادہ نہ بولی تو طلاق نہ پڑے گی اور بولی تو ایک طلاق رجعی پڑے گی اور چوں کہ دونوں عدت میں پھر میاں بیوی کی طرح رہنے لگے اس لیے رجعت ہو گئی، شافیہ کا قول مفید نہیں۔ واللہ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org