8 September, 2024


دارالاِفتاء


ہاجرہ کی شادی محمد یوسف کے ساتھ آج سے تقریباً بیس برس پہلے ہوئی ۔نکاح کے کچھ عرصہ بعد دونوں میاں بیوی میں ناچاقی پیدا ہوگئی سبب یہ کہ محمد یوسف ہاجرہ کو زود و کوب کرتا رہتا تھا اس وجہ سے ہاجرہ ناراض ہوکر اپنے والدین کے گھر چلی گئی، دو تین بار ایسا معاملہ ہوا لیکن پنچوں نے دونوں میں میل ملاپ کرادیا۔ اس درمیان ہاجرہ کو محمد یوسف سے ایک بچہ بھی تولد ہوا جو کہ ابھی تک زندہ ہے۔ کچھ عرصہ کے بعد پھر دونوں میں جھگڑا ہوا تو اس مرتبہ سرکاری کورٹ میں مقدمہ چلا جس میں عدالت نے محمد یوسف کی غیر موجودگی میں ( محمد یوسف عدالت کے فیصلہ کے دن ممبئی میں تھا) ہاجرہ کو عدالتی قانون کی روسے طلاق دے دی لیکن محمد یوسف نے شرعی طور سے ہاجرہ کو طلاق نہیں دی۔ عدالت کے فیصلہ کے بعد سات سال ہاجرہ اپنے والدین کے پاس رہی، ان سات برسوں میں محمد یوسف نے کئی دفعہ ہاجرہ کو حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہوسکا۔ اس کے بعد ہاجرہ کے والدین نے اپنی ذمہ داری پر ( ہاجرہ راضی نہیں تھی کیونکہ محمد یوسف نے شرع کے مطابق طلاق نہیں دی تھی) ہاجرہ کی دوسری شادی زید سے کردی۔ زیدکے پاس ہاجرہ پانچ برس رہی اور زید سے ہاجرہ کو دو بچیاں پیدا ہوئیں۔ جب ہاجرہ کی شادی زید سے ہوئی تو محمد یوسف نے کوشش کی کہ ایسا نہ ہونے پائے اور ہاجرہ دوبارہ اس کے پاس رہنے لگے ۔ لیکن ہاجرہ کے والدین کی وجہ سے محمد یوسف ناکام رہا۔ زید کے گھر پانچ برس گزار نے کے بعد (حالاں کہ زید ہاجرہ کی کبھی نہیں نبھی)ہاجرہ زید سے لڑجھگڑ کر بچوں کو لیکر علاحدہ رہنے لگی جس کو آج تقریباً پانچ برس ہورہے ہیں۔ زید سے الگ ہونے کے بعد زید نے ہاجرہ کی کسی بھی قسم کی امداد نہیں کی۔ اور نہ ہی خرچ کے لیے کچھ دیا ۔حالاں کہ محمد یوسف ہاجرہ کے علاحدہ ہونے کے بعد سے آج تک امداد یا خرچہ دیتا رہتا ہے۔ ان واقعات کو سامنے رکھ کر آپ سے گزارش کی جاتی ہے کہ مندرجہ ذیل سوالات کا شرعی جواب دیں ۔ سوالات: (۱).عدالتی فیصلہ کے بعد جب کہ محمد یوسف نے شرعی طلاق نہیں دی، کیا محمد یوسف اور ہاجرہ کے درمیان طلاق ہوگئی ؟ (۲).زید اور ہاجرہ کا نکاح جائز ہوا یا ناجائز ، اگر ناجائز ہوا تو زید سے ہاجرہ کو جو دوبچیاں پیدا ہوئیں ان دونوں کے متعلق شرعی طور سے کیا کیا جائے؟ (۳).اب ہاجرہ چاہتی ہے کہ وہ دوبارہ محمد یوسف کے ساتھ رہے تو کیا اسے دوبارہ نکاح محمد یوسف سے پڑھوانا ہوگا یا پہلا ہی نکاح درست ہے یا اب شرع کے مطابق کوئی راستہ بتائیں کہ ہاجرہ اور محمد یوسف دونوں ایک ہو جائیں ۔فقط والسلام

فتاویٰ #1108

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــــــ: کورٹ کا فیصلۂ طلاق جائز نہیں۔مزید براں محمد یوسف کی غیر حاضری میں یہ” قضا علی الغائب“ ہے اور یہ ناجائز ہے جب کہ محمد یوسف نے ہاجرہ کو طلاق نہیں دی تو ہاجرہ ابھی تک بدستور محمد یوسف کی بیوی ہے۔ زید سے تو ہاجرہ کا نکاح ہی نہیں ہوا ۔یہ جو کچھ بھی ہوا حرام ہوا۔دونوں بچیاں بے قصور ہیں،خطا و قصور تو زید ا ور ہاجرہ کا ہے۔ یہی دونوں مجرم ہیں، ان دونوں پر ندامت کے ساتھ تو بہ فرض ہے۔ محمد یوسف کو اختیار ہے ہاجرہ کو رکھ سکتا ہے مگر پہلے ہاجرہ سے توبہ کراے اور حقوقِ زوجیت ادا کرے، پہلے کی طرح مار پیٹ سے باز آئے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved