بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــ: سنی لڑکی کا نکاح رافضی سے ہرگز جائز نہیں، کیوں کہ اس زمانے کے رافضی تبرائی ہیں،تبرا کا اعلان کر چکے ہیں، قرآن مجید کو ناقص مانتے ہیں ۔ حضرت علی کو انبیاے سابقین سے افضل مانتے ہیں ۔ رافضیوں کے ایسے کفریہ عقیدے بہت ہیں جن کی تفصیل ”رد الرفضہ “مصنفہ اعلیٰ حضرت علامۂ زمن مولانا شاہ احمد رضا خاں صاحب بریلوی علیہ الرحمہ والرضوان میں مذکور ہے ۔ لہٰذا صورت مذکورہ میں نکاح ناجائزو حرام ہے ۔ سنی مسلمان لڑکی کو رافضی کے ساتھ رخصت کرنا قطعاً حرام و زنا خالص ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم.(فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org