بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــ: صورت مسئولہ میں ہندہ کے شوہر کا یہ کہنا کہ اگر وہ عمرو سے شادی نہ کرے گی تو میں اس کو طلاق دیدوں گا اور ہندہ کے بھائی کا یہ اقرار کرنا کہ وہ عمرو سے شادی نہ کرے گی میں اس کو سمجھادوں گا لغو وبیکار محض جہالت ہے۔اس سے ہندہ مقید و مجبور نہیں ہوسکتی جب کہ اس نے ہندہ کو طلاق دیدیا اور بوقت طلاق کو ئی شرط بھی نہ لگائی جیسا کہ سوال سے ظاہر ہے تو وہ مطلقہ ہوگئی۔ اس پر طلاق واقع ہوگئی ،ہندہ بالغہ خود مالک و مختار ہے بعد ختم عدت عمرو یا جس سے چاہے نکاح کرسکتی ہے بھائی اس کو مجبور نہیں کرسکتا ۔ حدیث شریف میں ہے: الأ یِّم احقّ بنفسھا من ولیھا۔( ( اور ہدایہ میں ہے : لایجوز للولی اجبار البکر البالغۃ علی النکاح۔( ( اوراسی میں ہے : انھا حرۃ فلایکون للغیر علیہ ولایۃ الاجبار۔( ( واللہ اعلم بالصواب۔(فتاوی حافظ ملت)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org