14 March, 2025


دارالاِفتاء


مسماۃ نصیبہ زوجہ منکوحہ شبراتی کی تھی ۔ اس کو ناجائز طور پر رمضان لے کر مفرور ہو گیااور سات ماہ بعد آیا۔ اسی دوران شبراتی نے مسماۃ نصیبہ کو تین طلاق بروے گواہان معتبر دے دیا ، جس کی عدت بھی پوری ہو چکی ہے ۔ پس مسماۃ نصیبہ مسلسل ناجائز طور پر رمضان کے ساتھ ہے ۔ اب رمضان اور نصیبہ آپس میں نکاح کرنا چاہتے ہیں ، تو نکاح ہو سکتا ہے یا نہیں ؟

فتاویٰ #1051

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ـــــــــــــــــــــــ: نصیبہ اور رمضان ، دونوں کو اپنے اس فعلِ حرام سے توبہ لازم ہے ۔طلاق کی عدت تین حیض ہے۔ قال اللہ تعالیٰ: وَالْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِھِنَّ ثَلٰثَةَ قُرُوٓئٍ.) ( لہٰذا گر طلاق کے بعد تین حیض پورے ہو چکے ہوں تو نصیبہ نکاح کر سکتی ہے۔ اور رمضان و نصیبہ کا نکاح جائز ہے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم ۔(فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved