8 September, 2024


دارالاِفتاء


زید ظہر کی نماز پڑھ رہا تھا اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جن نمازوں میں فرض کے بعد سنت ہے یا نفل ہے ان نمازوں کے بعد مشرق یا شمال و نیز جنوب کی طرف دعا نہیں مانگ سکتا سواے قبلہ کی طرف رخ کر کے اور جن نمازوں میں فرض کے بعد سنت یا نوافل نہیں ان نمازوں میں شمال ، مشرق نیز جنوب کی طرف دعا مانگ سکتا ہے، یہ کہنا کہاں تک صحیح ہے ؟ فقط والسلام ۔

فتاویٰ #1026

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجواب ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ: سلام کے بعد سنت یہ ہے کہ امام داہنے یا بائیں کو انحراف کرے اور داہنی طرف افضل ہے اور مقتدیوں کی طرف منہ کر کے بھی بیٹھ سکتا ہے جب کہ کوئی مقتدی اس کے سامنے نماز میں نہ ہو اگرچہ وہ کسی پچھلی صف میں نماز پڑھتا ہے ، اور جس نماز کے بعد سنت ہے اس میں مختصر دعاؤں پر اکتفا کرے اور جس نماز کے بعد سنت نہیں ہے اس میں اختیار ہے جس قدر اذکار اور ادعیہ پڑھنا چاہے مگر اتنا طول نہ کرے کہ مقتدی گھبراجائیں۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔ (فتاوی حافظ ملت)

Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia

All rights reserved