کرایے کے مکانوں پر زکات نہیں یعنی اگر مکان یا دکان کی قیمت نصاب کو پہنچ جائے تو اس مکان، یا دکان کی وجہ سے زکات واجب نہ ہوگی، زکات صرف مال نامی پر ہے اور مال نامی تین ہیں: سوائم ، نقدین (سونا، چاندی) مال تجارت۔ (در مختار ورد المحتار) ہاں اگر کرایہ کی رقم اتنی جمع ہو جائے جو بقدر نصاب ہو یا دوسرے روپے کے ساتھ مل کر نصاب کو پہنچ جائے اور اس پر سال گزر جائے تو اس پر بھی زکات واجب ہوگی۔ واللہ تعالی اعلم۔(فتاوی جامعہ اشرفیہ، جلد:۷(فتاوی شارح بخاری)
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org