بسم اللہ الرحمٰن الرحیم- الجوابــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ جب زید نے فضولی کا مسئلہ بتانےوالے ایک عالم دین سے یہ کہہ دیا کہ "یہ کام تم ہی انجام دو" تو اس نے عالم دین کو اپنے نکاح کا وکیل بنا دیا وہ اگر نکاح پڑھائیں گے تو یہ نکاح فضولی نہ ہوگا۔ کوئی دوسرے عالم بغیر زید کی اجازت کے جس لڑکی سے اس کا رشتہ طے ہو اس سے نکاح پڑھا دیں پھر زید کو نکاح کی اطلاع دی جائے اور وہ زبان سے کچھ کہے بغیر لڑکی کے لیے مہر یا جوڑا بھیج دے تو نکاح نافذ ہو جائے گا اور طلاق بھی نہیں پڑے گی۔ واللہ تعالٰی اعلم۔ کتبه محمد نظام الدین الرضوی- -خادم الافتاء بالجامعۃ الاشرفیہ مبارک فور -۲۹؍ محرم ١٤٤٥ھ / ۱۷؍ اگست ۲۰۲۳ء
Copyright @ 2017. Al Jamiatul Ashrafia
All rights reserved
05462-250092
info@aljamiatulashrafia.org